خصوصی عدالتوں میں سویلیئنز ٹرائل کے حق میں منظور قرارداد کے خلاف احتجاج کے باعث سینیٹ کا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔
جمعیت علمائے اسلام ایف (جے یو آئی) کے سینیٹر کامران مرتضی نے نقطہ اعتراض اٹھایا تو سینیٹرسعدیہ عباسی نے کہا کہ مذکورہ قرارداد پربات نہ ہونے تک ایوان نہیں چلنے دیں گے۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس کا آغاز ہوا تو سینٹر کامران مرتضی نے خصوصی عدالتوں سے متعلق منظور قرارداد پر بحث کے لئے نقطہ اعتراض اٹھایا او ربات کرنے کے لئے اصرار کیا۔
سینیٹر سعدیہ عباسی نے بھی سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ قرارداد پر بات نہ ہونے تک ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے جس کے بعد ممبران اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے۔
شور بڑھنے پر چیئرمین سینیٹ نے اجلاس ملتوی کرنے پر ہی اکتفا کیا اور اجلاس پیرتک کے لئے ملتوی کر دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ میں 9 مئی کے مقدمات کا ٹرائل خصوصی عدالتوں میں چلانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی۔
9 مئی کے مقدمات کا ٹرائل خصوصی عدالتوں میں چلانے کی قرار داد سینیٹر دلاور حسین نے سینیٹ میں پیش کی، جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔
گزشتہ ماہ، سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے حکومت کو 9 مئی کے پرتشدد مظاہروں کے نتیجے میں گرفتار کیے گئے شہریوں کا فوجی ٹرائل کرنے سے روک دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
سویلینز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کالعدم قرار، سپریم کورٹ کا تحریریفیصلہ جاری
سپریم کورٹ میں 9 مئی ذمہ داران کا ملٹری ٹرائل معطل کرنے کی درخواستدائر
بینچ کی سربراہی کرنے والے جسٹس اعجاز الاحسن نے 23 اکتوبر کو فیصلہ سنایا، جس میں بینچ نے پاکستان آرمی ایکٹ کی دفعہ 2 (1) (d) اور دفعہ 59 (4) (سول جرائم) کو بھی غیر آئینی قرار دیا تھا۔