نگراں وزیرِاعظم انوار الحق کاکڑ نے تمام متعلقہ اداروں اور حکام کو ہدایت کی ہے کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تحت اقدامات پر بھرپور تعاون اور محنت سے عمل کیا جائے، تاکہ پاکستان نہ صرف قلیل و وسط مدتی ثمرات سے فائدہ اٹھا سکے بلکہ ملک کے وسیع تر مفاد میں طویل مدتی اقدامات کی راہ بھی ہموار ہو۔
جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرصدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی ایپکس کمیٹی کا ساتواں اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر ، نگراں کابینہ کے ارکان، نگراں صوبائی وزراءِ اعلیٰ اور متعلقہ اعلیٰ حکومتی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں ایس آئی ایف سی کے تحت ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کو مختلف وزارتوں نے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور متعین شدہ اہداف کے بروقت حصول میں سہولت کیلئے اقدامات پر بریفنگ دی۔
کمیٹی نے ایس آئی ایف سی کے تحت سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر پیشرفت کو انتہائی اطمینان بخش قرار دیا۔
کمیٹی نے ایس آئی ایف سی کے تحت ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کیلئے دوست ممالک سے روابط میں تیزی، سرکاری و نجی اداروں سے تعاون کے اقدامات کی تعریف کی۔
کمیٹی نے سرمایہ کار برادری کے ساتھ مختلف اقدامات کے حوالے سے مؤثر طریقے سے روابط بڑھانے کی بھی تعریف کی جس کی بدولت ملکی و غیر ملکی سطح پر منصوبوں کے حوالے سے پیشرفت میں تیزی واقع ہوئی ہے۔
کمیٹی نے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے اقدامات کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھانے کے پالیسی اقدمات کا بھی جائزہ لیا۔
ان پالیسی اقدامات میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے منافع کی منتقلی، ملک میں کاروباری تنازعات کے حل کے عمل، مواصلاتی بنیادی ڈھانچے اور افرادی قوت کی بین الاقوامی معیار کے مطابق ترقی، ایگزم بینک کو ترجیحی بنیادوں پر فعال بنانا شامل ہیں۔
کمیٹی نے ملک میں تیل اور گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری کرکے اس مسئلے کے پائیدار حل کیلئے جامع لائحہ عمل بنا کر پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔
ایپکس کمیٹی نے خسارے کے شکار سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل کا جائزہ لیا اور اس کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے نجکاری کے اس عمل کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی۔
نگراں وزیرِاعظم انوار الحق کاکڑ نے تمام متعلقہ اداروں و اہلکاروں کو ہدایت کی کہ ایس آئی ایف سی کے تحت اقدامات پر بھرپور تعاون و محنت سے عمل کیا جائے تاکہ پاکستان نہ صرف قلیل و وسط مدتی ثمرات سے فائدہ اٹھا سکے بلکہ ملک کے وسیع تر مفاد میں طویل مدتی اقدامات کی راہ بھی ہموار ہو۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پاکستان کی پائیدار معاشی بحالی میں پاک فوج کے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کے عزم کا یقین دلایا۔