ننگرپارکر شہر کے مغربی کنارے پر500 سال پہلے تعمیر کی جانے والے قدیمی مسجد دور ماضی کے فنِ تعمیر اور دورِ حاضرکی انتظامیہ کی غفلت کی داستان سُنارہی ہے۔
گجرات کے حاکم محمود شاہ نے ننگرپارکر کے مغربی کنارے بھوڈیسر گاؤں میں یہ مسجد 1505میں تعمیر کروائی گئی تھی، 24 سُتونوں پر کھڑی اس مسجد کی تعمیر میں پہاڑی پتھراور سفید سنگِ مرمر کا استعمال بھی کیا گیا، چھت کنارے پتھر کی جالیاں لگائی گئیں۔
مقامی افراد نے آج نیوز کو بتایا کہ یہاں دوردور سے لوگ مسجد کو دیکھنے کے لیے آتے ہیں، یہ جیسے پہلے تھی، ویسے ہی اپنی اصلی حالت میں ہے لیکن حکومت کی عدم توجہ سے تباہی کا شکار ہو رہی ہے۔
انتظامیہ کی نااہلی کے باعث یہ مسجد خستہ حالی کا شکار ہونے لگی ہے، گنبد، سُتون اور محرابوں پر بنے خوبصورت نقش و نگار مٹتے جارہے ہیں۔
مسجد میں پینے اور وضو کیلئے پانی نہیں ہے، کوئی بیت الخلا بھی نہیں ہے، بارش کے پانی کے باعث دروازے کے قریب گڑھا پڑتا جارہا ہے، جو اس تاریخی ورثے کو مزید نقصان پہنچا سکتا ہے۔