اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات پر تفتیشی نظام کی مضبوطی کیلئے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ قائم کردیا گیا، وفاقی دارالحکومت میں میں بغیر پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ فوجداری کیسز چلائے جا رہے تھے۔
اسلام آبادہائیکورٹ کےاحکامات کےبعد تفتیشی نظام کی مضبوطی کیلئے اسلام آباد پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ قائم کردیا گیا ہے، اور فیڈرل پراسیکیوشن سروس ایکٹ 2023 کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کے قیام سے متعلق جسٹس ارباب محمد طاہرنے تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے، جس میں عدالت نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں بغیر پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ فوجداری کیسز چلائے جا رہے تھے، پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ یقینا شہریوں کو حاصل فئیر ٹرائل کے مقاصد پورے کرے گا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پراسیکیوشن ایکٹ میں پراسیکیوٹرز، پولیس، وفاقی ایجنسیز کی ذمہ داریوں کا تعین کیا گیا ہے، ایکٹ کے مطابق فیڈرل کرمنل پراسیکیوشن سروس کے فیڈرل پراسیکیوٹر سربراہ ہوں گے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق ایکٹ سے متعلق فیڈرل پراسیکیوٹر 173 کی رپورٹ کا جائزہ لے سکیں گے، فیڈرل، ایڈیشنل، ڈپٹی، اسسٹنٹ، ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر جنرلز تعینات ہوں گے۔