Aaj Logo

اپ ڈیٹ 15 نومبر 2023 09:38pm

پاکستان اور آئی ایم ایف میں اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب ڈالر کے قرض کی اگلی قسط کے لیے اسٹاف لیول کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے بدھ کی شام جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف اسٹاف اور پاکستان کے حکام میں اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے کے پہلے ریویو پر معاہدہ طے پا گیا ہے جس کی منظوری آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے فیصلے سے مشروط ہے۔ منظوری کی صورت میں پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر کے لگ بھگ رقم ملے گی۔

معاہدے کا اعلان ایک ایسے موقع پر کیا گیا جب آئی ایم ایف کے مشن چین نیتھن پورٹر کی نگران وزیراعظم سے ملاقات ہوئی۔

ملاقات میں پاکستان کیلئے آئی ایم ایف کی مقامی نمائندہ ایستھر پیریز بھی شامل تھیں۔

وفد نے وزیراعظم کو تکنیکی سطح پر ہونے والے مذاکرات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان کے ساتھ جاری کام پر وفد کا شکریہ ادا کیا۔

ملاقات میں وزیرِ خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور دیگر اعلیٰ سرکاری حکام نے بھی شرکت کی۔ملاقات میں نگراں وزیر خزانہ و دیگر افسران بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے متفقہ اصلاحاتی کوششوں کیلئے حکومت کے مستقل عزم کا اعادہ کیا۔

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف اسٹاف اور پاکستانی حکام نے پاکستان کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (SBA) کے تحت پہلے جائزے پر عملے کی سطح پر ایک معاہدہ کیا ہے، جو آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔ منظوری کے بعد پاکستان کو 528 ملین اسپیشل ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آر) (تقریباً 70 کروڑ امریکی ڈالر) تک رسائی حاصل ہوگی۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ معاہدہ طے شدہ مالیاتی استحکام کو آگے بڑھانے، توانائی کے شعبے میں لاگت پر کمی لانے والی اصلاحات کو تیز کرنے، مارکیٹ کی طرف سے طے شدہ شرح مبادلہ کی واپسی کو مکمل کرنے، اور سماجی امداد کو مستحکم کرتے ہوئے سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کے لیے سرکاری ادارے اور گورننس اصلاحات کی حمایت کرتا ہے۔

مشن چیف نیتھن پورٹر نے اپنے بیان میں کہا کہ ’یہ معاہدہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔ منظوری کے بعد تقریباً 70 کروڑ امریکی ڈالر پاکستان کو دستیاب ہو جائیں گے جس سے پروگرام کے تحت کل ادائیگی تقریباً 1.9 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹینڈ بائے معاہدے کے تحت استحکام کی پالیسیوں کے ذریعے بحالی جاری ہے، بین الاقوامی شراکت داروں کی حمایت اور بہتر اعتماد کے اشارے خوش آئند ہیں۔

نیتھن پورٹر نے کہا کہ مالی سال 24 کے بجٹ کے مستقل نفاذ، توانائی کی قیمتوں میں مسلسل ایڈجسٹمنٹ، اور فارن ایکسچینج مارکیٹ میں نئے بہاؤ نے مالی اور بیرونی دباؤ کو کم کیا ہے۔ رسد میں کمی اور معمولی مانگ کے درمیان آنے والے مہینوں میں افراط زر میں کمی متوقع ہے۔ تاہم، پاکستان اہم بیرونی خطرات کے لیے حساس ہے، جس میں جغرافیائی سیاسی تناؤ کی شدت، اجناس کی دوبارہ بڑھنے والی قیمتیں، اور عالمی مالیاتی حالات میں مزید سختی شامل ہیں۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ لچک پیدا کرنے کی کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ ’اس سلسلے میں، میکرو اکنامک پائیداری کو مضبوط بنانا اور متوازن نمو کے لیے حالات قائم کرنا معاہدے کے تحت اہم ترجیحات ہیں۔

آئی ایم ایف کے اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان نے بجلی کے نقصانات کم کرنے کیلئے اقدامات کئے ہیں، آئندہ چند ماہ میں پاکستان میں مہنگائی میں کمی کا امکان ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت معاشی بحالی جاری ہے، دوست ممالک کے تعاون سے معاشی استحکام آرہا ہے، وفاقی بجٹ پر عملدرآمد سے پالیسیوں میں تسلسل آیا ہے، بجلی اورگیس کی قیمتوں میں بروقت ایڈجسٹمنٹ کی گئیں، ایکسچینج مارکیٹ پردباؤ کم ہورہا ہے۔

Read Comments