نگراں وفاقی کابینہ نے نظر ثانی شدہ حج پالیسی 2024 کی منظوری دے دی جبکہ کابینہ نے 18 افراد کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور 9 افراد کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی بھی منظوری دی۔
نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت نگراں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں حج پالیسی 2024 پر 3 رکنی وزارتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کی جس کی روشنی میں پالیسی کی منظوری دے دی گئی۔
سرکاری اور نجی اسکیمز کا غیر استعمال شدہ سپانسر شپ کوٹہ سعودی عرب حکومت کو واپس کردیا جائے گا، نئی حج پالیسی کے مطابق 10 سال سے کم عمر بچے بھی حج کا فریضہ ادا کر سکیں گے۔
ریونیو ڈویژن کی غیر ملکی زر مبادلہ ٹرانزیکشنز کی سمری پر بینکوں کے ونڈ فال منافع پر 40 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی جبکہ ون ٹائم ٹیکس بینکوں کی 2021 اور 2022 کے دوران غیر ملکی زر مبادلہ ٹرانزیکشنز پر عائد کیا جائے گا۔
سرمایہ کاری بورڈ کی سفارش پر سعودی عرب اور قطر کے ساتھ دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدوں پر مذاکرات کرنے کی منظوری دی۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے فیصلوں کی بھی توثیق کر دی۔
نگراں وفاقی کابینہ کے فیصلوں کے مطابق بجلی کمپنیوں کے گریڈ 17 سے 22 کے افسران کو مفت بجلی یونٹس کی فراہمی کے بجائے نقد رقم فراہم کی جائے گی۔
وفاقی کابینہ نے آن لائن ویزا فہرست میں مزید ممالک کو شامل کرنے کی منظوری بھی دے دی۔
اجلاس میں 2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کی درآمد کے لیے ٹی سی پی کو پیپرا رولز سے استثنیٰ اور آزاد جموں و کشمیر کونسل کے بجٹ 2023 -24 کی بھی منظوری دے دی گئی۔
ای سی ایل میں ناموں کے اندراج اور اخراج سے متعلق ذیلی کمیٹی کی سفارشات بھی منظور کرلی گئیں۔