روزمرہ کے معمولات میں کبھی نہ کبھی انسان ’بے ساختہ‘ ہنس ہی جاتا ہے، لیکن بعض اوقات بے ساختہ ہنسی شرمندگی کی وجہ بھی بن جاتی ہے۔
اب تک اچانک پھوٹنے والی ہنسی کا کوئی جواز سامنے نہیں آیا ہے، تاہم ’الرجل‘ میگزین میں ان امور کا جائزہ لیا گیا ہے جو اس ہنسی کی وجہ بنتے ہیں۔
امتحانات میں نقل کرنا جہاں مشکل ہوتا ہے تو وہیں کچھ کیلئے یہ دائیں ہاتھ کا کھیل ہوتا ہے۔ اسی اثناء میں اچانک ہنسی کا نکلنا کوئی غیر معمولی بات نہیں۔
یہ امتحان کے وقت طلب علم پر نفسیاتی دباؤ کی وجہ سے ہوتا ہے، جس کے سبب وہ اپنی ذات پرکنٹرول کھو دیتا ہے۔
کونسا نمک صحت کیلئے کم نقصاندہ ہے، جان کر آپ حیران رہ جائیں گے
بچی ہوئی کوک کو ضائع نہ کریں، واش روم آئینے کی طرح چمکائیں
نمک ملا نیم گرم پانی پینے کے معجزاتی فوائد 3
اکثر والدین سے ڈانٹ پڑنا بچوں کیلئے کسی الجھن اور اسٹریس سے کم نہیں ہوتا، جس کے سبب اس دوران بچے اچانک ہنس دیتے ہیں۔
لائیو خبروں کو پڑھنے کے دوران اکثر نیوز اینکرز بے ساختہ ہنس دیتے ہیں، اس وقت نیوز اینکرزغلطی کے ڈر میں مبتلا ہوتے ہیں، جو اس ہنسی کی وجہ بنتا ہے۔
دوستوں میں ہنسی مذاق کوئی غلط بات نہیں، اسی ہنسی مذاق میں جھوٹ بولنے کے دوران اکثر کی ہنسی چھوٹ جاتی ہے۔
سوال کے وقت اکثریت الجھن کا شکار ہوجاتی ہے۔ سوال کو نظرانداز کرنا ہو یا کسی بات کا بھولنا ہو، اس دوران بے ساختہ مسکراہٹ نمودار ہوجاتی ہے۔
اگر کوئی لڑکھڑا کر گر جائے تو بھی اچانک ہنسی چھوٹ جاتی جو کہ اخلاق کے برعکس ہے۔
گھبراہٹ یا خوف کا باعث بھی اکثر لوگ بے ساختہ ہنس دیتے ہیں، وہ دراصل الجھن میں مبتلا ہوتے ہیں۔
اچانک پھوٹ جانے والی ہنسی ایک دلچسپ اور عجیب تجربہ ہے جو سنجیدہ حالات میں ہی سامنے آتی ہے۔
جب ہنسی کو روکنے کی کوشش کی جاتی ہے تو ہنسی رکنے کے بجائے اور زیادہ ہو جاتی ہے۔ یہ عمل بعض اوقات شرمندگی کی وجہ بھی بن جاتا ہے۔