وفاقی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پر بینکوں کے منافع پر 40 فیصد تک ونڈ فال ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
حکام وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف وفد سے گزشتہ رات پالیسی سطح کے مذاکرات مکمل ہوچکے ہیں، آئی ایم ایف مشن اور پاکستانی معاشی ٹیم آج فائنل ڈرافٹ تیار کرے گی۔
حکام وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف ٹیم کل واپس روانہ ہوگی، اور اگلے چند روز میں امید ہے اچھی خبرملے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کے مابین بینکوں کے منافع پر 55 ارب روپے تک کا ونڈ فال ٹیکس لگانے پر اتفاق کر لیا گیا، ٹیکس مالی سال2021 اور 2022 کیلئے لگایا جائے گا۔
ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ بینکوں کے منافع پرونڈ فال ٹیکس لگا کر آئندہ ماہ کے دوران وصولی کی جائے گی، بنکوں پرونڈ فال ٹیکس عائد کرنے کیلئے فنانس بل میں ترمیم کی ضرورت نہیں، بلکہ صرف وفاقی کابینہ کی جانب سے منظوری کی ضرورت ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں یہ بھی طے پایا ہے کہ شرح سود میں مزید اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ پاکستان میں شرح سود پہلے ہی 22 فیصد کی بلند شرح پر ہے۔