مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف اور پارٹی رہنما ایاز صادق بلوچستان کے سینئر سیاستدان لشکری رئیسانی کے گھر پہنچ گئے اور ن لیگ میں شمولیت کی دعوت دی۔ جس پر لشکری رئیسانی نے کہا کہ اصولی فیصلہ کیا ہے اس سیاسی عمل کا حصہ بنیں گے۔
مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف اور سابق وزیراعظم شہبازشریف دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ بلوچستان میں ہیں اور ان کی جانب سے صوبے کی سیاسی جماعتوں کی قیادت اور اہم سیاستدانوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔
گزشتہ روز نوازشریف سے ملاقات کرنے والے 30 ’الیکٹ ایبلز‘ ن لیگ میں شامل ہوئے تھے، اور آج بھی شہبازشریف، ایاز صادق بلوچستان کے قد آور سیاستدان نوابزادہ لشکری رئیسانی کے گھر پہنچ گئے۔ جہاں ان نواب اسلم رئیسانی اور لشکری رئیسانی نے استقبال کیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہبازشریف کا کہنا تھا کہ آج اپنےبھائی نواب اسلم رئیسانی، لشکری رئیسانی سے ملنے آیا ہوں، ہمارااس خاندان سے 50 سال سے تعلق ہے، سیاست اپنی جگہ خاندانی تعلق کا ہمیشہ احترام کیا، اللہ تعالیٰ ان کے والدمحترم کو جنت میں جگہ عطا فرمائے،وہ جب لاہور آتے تو ہمارے گھر ہی ٹھہرتے تھے۔
شہبازشریف نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں 4 سال تباہی وبربادی ہوئی، ہم نے مل کر بلوچستان کو خوشحال بنانا ہے، اور سیاسی، معاشی، معاشرتی مسائل کو حل کرنا ہے، لشکری رئیسانی کودعوت دینےآیاہوں ن لیگ میں شامل ہوں، نوازشریف آج صرف ایک سیاستدان نہیں ایک مدبرہیں، ان کی تمام صوبوں کے ساتھ والہانہ محبت ہے، اور اس صوبے کیلئےعملی کاوشیں سب کےسامنےہیں، گوادر پورٹ جیسا بڑا منصوبہ سب کے سامنے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس کو عوام وزیراعظم منتخب کریں گے قوم اسے قبول کرے گی، بلاول بھٹو چھوٹے بھائی کی طرح ہیں، 16 ماہ ساتھ کام کیا ہے، مخلوط حکومت کے مشاورت سے فیصلے ہوتے تھے، منفی بات یہ تھی کہ فیصلوں میں تاخیر ہوتی تھی، ہمیں پختہ سیاست کی طرف بڑھنا چاہیے، رونے دھونے اور الزام تراشی سے کچھ نہیں ہوگا، مناسب بات یہ ہے کہ ہم سب اپنے گریبانوں میں جھانکیں، سب تجزیہ کریں کہ کہاں غلطیاں ہوئیں۔
اس موقع پر لشکری رئیسانی کا کہنا تھا کہ اصولی فیصلہ کیا ہےاس سیاسی عمل کاحصہ بنیں گے، شہبازشریف نے ہمیں دعوت دی یہ باعث اعزاز ہے، نوازشریف ملک کے بحرانوں کو بہتر جانتے ہیں، ان شاءاللہ بہت جلد ہمارا فیصلہ ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے لشکری رئیسانی کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت دے رکھی ہے اور ایاز صادق 2 مرتبہ ان سے ملاقات کرچکے ہیں، اور ممکنہ طور پر آج رئیسانی گروپ ن لیگ میں شمولیت اختیار کرسکتا ہے۔