ورلڈکپ میں قومی کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے نظریں جما لیں۔
ذرائع کے مطابق ورلڈ کپ میں ناقص کارگردگی پر پی سی بی نے کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ کا دوبارہ سے جائزہ لینے پر غور کرنا شروع کر دیا، کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹ کا از سر نو جائزہ لینے کی تجویز بھی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق اور ایجنٹ طلحہ رحمانی کی ملی بھگت سے کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹس میں ہوشربا اضافہ کیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کے کوچ ، کپتان اور منیجر کی رپورٹ کے بعد اہم فیصلے کیے جائیں گے، سینٹرل کنٹریکٹ کے حوالے سے کئی کھلاڑی پہلے ہی اعتراضات اٹھا چکے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل کھلاڑیوں کی کیٹگریز میں بھی ردو بدل کی تجویز ہے جبکہ سینٹرل کنٹریکٹس حاصل کرنے والے کرکٹرز کی تعداد 30 ہے۔
یاد رہے کہ 25 کرکٹرز کی پچھلی لسٹ کو نجم سیٹھی کی سربراہی میں قائم منیجمنٹ کمیٹی نے منظور کیا تھا لیکن ذکاء اشرف کی سربراہی میں قائم نئی مینجمنٹ کمیٹی نے اس فہرست کا دوبارہ جائزہ لینے کا فیصلہ کیا جس کی روشنی میں 5 مزید کرکٹرز کو اس میں شامل کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کا ڈومیسٹک کرکٹ کے نئے سینٹرل کنٹریکٹس کااعلان
پی سی بی اور قومی کرکٹرز کے درمیان سینٹرل کنٹریکٹ کے معاملات طےپاگئے
قومی کرکٹرز کو پہلی بار 3 سال کیلئے سینٹرل کنٹریکٹس دینے کااعلان
ان کرکٹرز کو 3 سال کے لیے کنٹریکٹس دیے گئے ہیں جو یکم جولائی 2023 سے 30 جون 2026 تک کے لیے ہیں۔
سینٹرل کنٹریکٹس میں جن پانچ کرکٹرز کا اضافہ کیا گیا ہے ان میں ابرار احمد ( سی کیٹگری ) نعمان علی ( سی کیٹگری ) طیب طاہر ( ڈی کیٹگری ) عامر جمال ( ڈی کیٹگری) اور ارشد اقبال ( ڈی کیٹگری شامل ہیں۔