خیبرپختونخوا کے نگراں وزیراعلی ارشد حسین شاہ کی تقرری پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی جبکہ درخواست میں استدعا کی گئی کہ وزیراعلیٰ کی تعیناتی میں غیر آئینی طریقہ کار اپنایا گیا، وزیراعلیٰ کو ہٹایا جائے۔
نگراں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی تعیناتی کے خلاف ولی خان آفریدی اور شاہ فیصل الیاس ایڈووکیٹ کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔
دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ جس طریقے سے نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری کی گئی آئین میں اس کا وجود نہیں کیونکہ آرٹیکل 224 اور 224 اے نارمل حالات میں نگراں وزیراعلیٰ کی تعیناتی کے لیے ہیں جبکہ محمود خان وزیراعلیٰ اور اکرم خان درانی اپوزیشن لیڈر نہیں رہے بلکہ اب عام لوگ ہیں۔
درخواست گزار کا یہ بھی مؤقف ہے کہ نارمل حالات نہ ہوں تو پھر گورنر اور الیکشن کمیشن کی مشاورت سے تعیناتی ہوگی اور گورنر الیکشن کمیشن کو نام ارسال کرے گا جبکہ الیکشن کمیشن نام کی منظوری دے کر تقرری ہوگی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری غیرقانونی قرار دی جائے اور نگراں وزیراعلیٰ سمیت کابینہ کو کام سے روکا جائے۔
نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ارشد حسین نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں،پی ٹی آئی کا یو ٹرن
نگراں وزیر اعلیٰ اعظم خان انتقال گرگئے، خیبرپختونخوا میں 3 روزہ سوگکا اعلان
درخواست میں نگراں وزیراعلیٰ، الیکشن کمیشن، ایڈووکیٹ جنرل، سیکرٹری قانون، سابق وزیراعلی محمود خان اور اکرم خان درانی کو فریق بنایا گیا ہے۔