لاہور میں ٹریفک پولیس نے ڈیفنس حادثے کے بعد کم عمر ڈرائیورز کیخلاف مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
سی ٹی او لاہور مستنصر فیروز نے کہا ہے کہ گزشتہ دنوں ڈیفنس میں پیش آنیوالا ٹریفک حادثہ انتہائی افسوسناک ہے۔ کم عمر ڈرائیور کی وجہ سے 6 انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔
مستنصر فیروز نے مزید کہا کہ بطور سی ٹی او میری ذمہ داری ہے کہ اس طرح کے حادثات مستقبل میں نہ ہوں۔
انکا کہنا تھا کہ ڈیفنس حادثے سے پہلے کم عمر ڈرائیور کو چالان کیا جاتا تھا مگر اب کم عمر ڈرائیورز کیخلاف مقدمات درج ہوں گے۔
سی ٹی او لاہور نے عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ کم عمر ڈرائیورز کو سرکاری نوکری، ویزے اور تعلیمی اداروں میں داخلے کیلئے نا اہل قرار دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ لاہور کے علاقے ڈیفنس فیز 7 میں ہفتے کی شب کم عمر ڈرائیور کی غفلت اور تیز رفتاری کے باعث ایک ہی خاندان کے 6 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، ملزم پولیس کی حراست میں ہے۔
کم عمر ڈرائیور جو لاہور میں بڑے حادثے کی وجہ بنا وہ 8 ویں جماعت کا طالب علم ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اپنے تین چار دوستوں کے ساتھ کھانا کھانے جا رہا تھا، گاڑی کی اسپیڈ 110 کے قریب تھی کہ اچانک گاڑی سامنے آگئی اور حادثہ ہوگیا۔
گرفتار کم عمر ملزم نے کہا کہ ڈرائیونگ اپنے کزنز سے سیکھی ہے، میرے والد نے مجھے گاڑی لیکر جانے سے منع کیا تھا لیکن میں ضد کرکے گاڑی لیکر چلا گیا تھا۔