غیرقانونی طور پر مقیم افراد کی بے دخلی پر کشیدگی کے باوجود افغانستان سے مذاکرات جاری ہیں، افغان وزیر تجارت نورالدین عزیزی وفد کے ہمراہ اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔
افغان وزیر تجارت نورالدین عزیزی دورہ پاکستان کے دوران دو طرفہ تجارتی تعلقات پر بات چیت کریں گے۔
افغان وزیر تجارت پاک افغان ازبک سہ فریقی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ سہ فریقی اجلاس کیلئےازبکستان کا اعلی سطح کا وفد بھی اسلام آباد میں موجود ہے۔
واضح رہے کہ 8 نومبر کو نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اسلام آباد میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عبوری افغان حکومت کے بعد پاکستان میں دہشت گردی میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک افغان تعلقات مشترکہ مذہب، بھائی چارے پر مبنی ہیں، پاکستان نے لاکھوں افغان مہاجرین کی 4 دہائیوں تک میزبانی کی تاہم گزشتہ 2 سال میں افغان سرزمین سے دہشت گرد کارروائیوں میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں ہونے والے خودکش حملوں میں ملوث افراد میں 15 افغان شہری ملوث تھے جب کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں پاکستان مخالف سرگرمیوں کا ذکر کیا گیا۔
نگراں وزیر اعظم کی جانب سے حقیقت سامنے لانے کے بعد افغانستان کی جانب سے ردعمل میں کہا گیا ہے کہ ’جس طرح امارت اسلامیہ افغانستان میں امن و استحکام چاہتی ہے اسی طرح پاکستان میں بھی امن چاہتی ہے‘۔
افغان حکومت (طالبان) کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’امارت اسلامیہ کسی کو بھی افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتی‘۔