پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے قومی ٹیم کے موجودہ کپتان بابر اعظم کو فوری کپتانی کے عہدے سے ہٹانے کی مخالفت کردی۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا کہ موجودہ ٹیم سے مجھے بہت امیدیں تھیں مگر ٹیم کارکردگی نہیں دکھا سکی، ہمارے پاس کھلاڑی بھی تھے، بہتر کنڈیشنز بھی تھیں، ابھی ہمارے پاس فیصلہ کرنے کا وقت ہے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ ہم نے اسکلز کے مطابق پرفارم نہیں کیا، ورلڈ کپ کے بعد اس طرح کا ماحول ہوتا ہے، آپ کو نیچے کی کرکٹ پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ بابراعظم کو ہی آسٹریلیا کے ٹور پر لیڈ کرنا چاہیئے، بڑے ایونٹ میں آپ کو پریشر لینا ہوتا ہے، جن ٹیموں نے اچھا کھیلا وہ اوپر ہیں، آپ اتنی غلطیاں کریں گے تو پھر آپ نہیں جیت سکتے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سابق وکٹ کیپر بیٹر راشد لطیف نے کہاکہ ٹیم کی ناکامی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ گزشتہ کچھ عرصہ میں قومی ٹیم نے صرف ٹی 20 کرکٹ پر توجہ دی، ہم نے ٹیسٹ اور فرسٹ کلاس کرکٹ کم کھیلی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ورلڈ کپ کے دوران ہمارے فاسٹ بولرز کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے، اگر اسپنرز کوئی کمال دکھاتے تو پھر بھی نتیجہ مختلف ہوتا۔
راشد لطیف کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں ناکامی پر صرف کھلاڑیوں سے نہیں بلکہ کھلانے والوں سے بھی پوچھنا چاہیئے۔
واضح رہے کہ قومی کرکٹ ٹیم اپنی بدترین کارکردگی کی وجہ سے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل مرحلے سے قبل ہی باہر ہو گئی۔
قومی کرکٹ ٹیم نے 9 لیگ میچز میں سے صرف 4 میں کامیابی حاصل کی اور پانچویں نمبر پر رہتے ہوئے ورلڈ کپ میں سفر تمام ہوا۔
اگر فخر زمان کھیل گیا تو نیٹ رن ریٹ حاصل کرسکتے ہیں، بابراعظم
ورلڈ کپ کے بعد استعفیٰ: بابر اعظم نے قریبی ساتھیوں سے مشاورت شروعکردی