غزہ میں جاری بربریت اور قتل عام کسی طور پر قابل قبول نہیں، یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر سے اسرائیل پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی افواج اور فضائیہ اسپتالوں ، ایمبولینسوں اور ان میں موجود معصوم فلسطینوں پر مسلسل بمباری کر رہی ہیں۔
صرف یہی نہیں بلکہ اس کا دھڑلے سے اعتراف بھی جارہا تھا۔ لیکن دنیا سے آںے والے دباؤ کے باعث اب اسرائیل اپنے گناہوں کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایمبولینسوں اور اسپتالوں کو ”جائز اہداف“ قرار دینے والی پوسٹ کو ڈیلیٹ کردیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر کی گئی ایک پوسٹ کو خاموشی سے غائب کردیا ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ ایمبولینس اور اسپتال ”دہشت گردی کا بنیادی ڈھانچہ“ اور ”جائز فوجی اہداف“ ہیں۔
اسرائیلی فوج نے پوسٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ حماس اپنے جنگجوؤں اور اپنی کی فوجی کارروائیوں کے لیے ایمبولینسوں اور اسپتالوں کو استعمال کرتی ہے۔
پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ ’یہ بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے اور انہیں جائز فوجی اہداف میں بدل دیتا ہے‘۔
مزید پڑھیں: اسرائیل حمایتی پروپیگنڈا پھیلانے کیلئے امریکی ارب پتیوں کے گٹھ جوڑ کا انکشاف
پیشے سے وکیل اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی سابق قانونی مشیر ڈیانا بٹو کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ماضی میں بھی ایسے ہی الزامات لگائے ہیں لیکن انہیں کبھی ثابت نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’اگر وہ ایسا ثابت کرنے کی کوشش بھی کرتا ہے تو ہمیں یہ ذہن میں رکھنا ہوگا کہ اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اسے اب روکنا ہوگا۔‘