شہر قائد کے 100 سے زائد پیڈسٹیرین برجز کا ٹھیکا صرف دو افراد کو دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
کراچی میں پیڈسٹیرین برج کی خراب حالت کی وجہ سامنے آگئی، بلدیہ عظمیٰ کراچی نے شہر کے تمام پیڈسٹیرین برجز ٹھیکے پر دے رکھے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں پیڈسٹیرین برجز کی تعداد 120 بتائی جاتی ہے جنہیں 3 کیٹکریز میں تقسیم کیا گیا ہے، کے ایم سی کے مطابق برج حاصل کرنے کے لیے پرچی چاہئے ہوتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شارع فیصل کے پیڈسٹیرین برجز سب سے مہنگے داموں میں ٹھیکے دیے جاتے ہیں، دوسرے نمبر یونیورسٹی روڈ جب کہ تیسرے نمبر پر ضلع وسطی کے برج آتے ہیں۔
میئر کراچی کےمطابق ایڈورٹائزر ہی برج کی مرمت کا ذمہ دار ہے جب کہ ذرائع نے بتایا کہ کے ایم سی نے پیڈسٹیرین برجز ٹاؤن میونسپل کمشنر کو ٹھیکے پر دیے ہوئے ہیں اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کا ایم یو سی ٹی ڈیپارٹمنٹ برائے نام کام کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
سندھ ہائیکورٹ کا کراچی کی مرکزی شاہراہوں سے فوری تجاوزات ہٹانے کاحکم
ایڈورٹائزرز نے کہا کہ پورے کراچی میں برجز صرف 2 احمد اور شرجیل نامی افراد شخص کے پاس ہیں، کے ایم سی کے موجود افسران کسی اور کو یہ برجز نہیں دیتے جس کی وجہ سے ان کی بولی بھی نہیں ہوتی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ پورے سال کے چالان کی مد میں رقم بھی کے ایم سی خزانے میں نہیں جا رہی جب کہ 3 ماہ کی قیمت ادا کر کے پورے سال کا ٹھیکا دے دیا جاتا ہے۔