ڈی آئی جی آپریشن سمیت دیگرا فسران کے خلاف توہین عدالت کی سماعت پرویز الٰہی کی وکلاء ٹیم کی استدعا پر ملتوی کردی گئی۔
پرویز الٰہی کو بحفاظت گھر نہ پہچانے کے معاملے پر ڈی آئی جی آپریشن سمیت دیگر پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سلطان تنویر نے قیصرہ الٰہی کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی، اس دوران ڈی آئی جی عمران کشور عدالت میں پیش ہوئے۔
پرویز الہی کی قانونی ٹیم نے کیس کو ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ سینئر کونسل موجود نہیں ہیں، لہٰذا عدالت کیس کو ملتوی کردے۔
عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ کی وکلاء ٹیم کی استدعا منظور کرتے ہوئے توہین عدالت کی درخواست کی سماعت 16 نومبر تک ملتوی کردی۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کے ایم پی او آرڈر کے معاملے پر ڈی سی، ایس ایس پی آپریشنز اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے فریقین سے آئندہ سماعت پر دلائل طلب کرتے ہوئے کہا کہ فریقین ٹرائل کا سامنا کرنا چاہتے یا نہیں، آئندہ سماعت پر جواب دیں۔
ایس ایس پی آپریشنز کے وکیل شاہ خاور نے فریقین کو معاف کرنے کی استدعا کی اور کہا کہ ہم کیس کا سامنا نہیں کرنا چاہتے، ہم معذرت چاہتے ہیں، عدالت کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
جسٹس بابر ستار نے کہا کہ یہ عدالت کی عزت و وقار کا سوال ہے، ہم کھلےدماغ کے ساتھ بیٹھتے ہیں، رسوا کرنے کیلئے نہیں، یہ عدالت کو سکینڈ لائزڈ کرنے کا کوئی کیس نہیں بلکہ انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے کے خلاف کیس ہے۔
عدالت عالیہ کا کہنا تھا کہ ہم نے جو چارج لگایا ہے وہ انصاف پر مبنی فیصلہ کرنے کیلئے لگایا گیا، ہم نے آئین و قانون کے مطابق چلنا ہوتا ہے اور چلیں گے جب کہ جو کام قانون کے مطابق نہیں ہوگا اس کے ثمرات ہوں گے۔
جسٹس بابر ستار کا کہنا تھا کہ اس کیس میں کسی کی کوئی انا کا مسئلہ نہیں، میں بھی پہلی بار ہائی کورٹ میں کوئی ٹرائل شروع کرنے لگا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی توہین عدالت کی کارروائی کیخلاف انٹرا کورٹاپیل خارج
شہر یار آفریدی کی گرفتاری معطل قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پراعتراض برقرار
وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ توہین عدالت کی کارروائی کے علاوہ بھی آپشن موجود ہیں، عدالت آرٹیکل 18 کا استعمال کرکے افسران کو ڈانٹ سکتی ہے۔
عدالت نے فریقین کے وکلاء کی دلائل دینے کیلئے تیاری کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کردی۔