آذربائیجان سے ایل این جی کارگو کی عدم دستیابی کے باعث گیس کا بحران مزید سنگین ہونے کا خدشہ ہے۔
وزارت توانائی کے سینئر حکام کے مطابق ملک میں گیس کا بحران سردیوں میں مزید بڑھنے کا امکان ہے کیونکہ آذربائیجان سے ایل این جی کارگو جنوری میں نہیں پہنچ سکتا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایل این جی کارگو کی عدم فراہمی سے پہلے ملک میں دسمبر میں 360 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کا تخمینہ لگایا گیا تھا جو اب بڑھ کر جنوری 2024 تک 470 ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
پاکستان ایل این جی خریدنے میں ناکام، سردیوں میں گیس بحران کا خدشہ
نگراں وزیر توانائی نے سردیوں میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کا عندیہ دے دیا
وزارت توانائی حکام نے بتایا کہ خدشہ ہے کہ گھریلو صارفین کو دن میں صرف 6 سے 8 گھنٹے گیس فراہم کی جائے گی۔
واضح رہے کہ قبل ازیں نگراں وزیر توانائی محمد علی کا کہنا تھا کہ پچھلے سال پاکستان میں گیس کی سپلائی 20 فیصد کم ہوئی، ایل این جی کے زیادہ کارگومنگوانےکی کوشش کر رہے ہیں لیکن اس کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں۔
محمد علی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ سردیوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ ہوگی، 24 گھنٹے گیس سپلائی کرنا ناممکن ہے، لہٰذا گیس کو بلاضرورت استعمال نہ کیا جائے۔