کینیڈا کے شہر ایڈمنٹن میں سکھ برادری کے ایک رکن کو 11 سالہ بیٹے سمیت قتل کردیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس سپرنٹنڈنٹ کولن ڈرکسن نے جمعہ کو میڈیا کو بتایا کہ41 سالہ ہرپریت سنگھ اپل اور ان کے بیٹے کو جمعرات کی سہ پہر ایک گیس اسٹیشن کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے واقعے میں گاڑی میں سوار ایک نوجوان محفوظ رہا، حملہ آوروں کو معلوم تھا کہ گاڑی میں بچے موجود ہیں، اس بات کا انہیں علم تھا کہ ہرپریت سنگھ اپنے بیٹے کے ساتھ وہاں موجود ہیں۔
ہرپریت سنگھ اپل کو منشیات رکھنے اور اسمگلنگ کے ساتھ ساتھ باڈی آرمر کے غیر قانونی قبضے سے متعلق الزامات کا سامنا تھا، جبکہ اپریل 2024 میں ایک مقدمے کی سماعت شروع ہونے والی تھی۔
واضح رہے کہ ستمبرمیں کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے خالصتانی علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارتی ایجنٹوں کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد بھارت اور کینیڈا کے درمیان تعلقات شدید تناؤ کا شکار ہوگئے تھے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ بھارت سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کی تحقیقات میں تعاون کرے، جس کی وجہ سے نئی دہلی اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔