میلسی میں باراتیوں سے بھری کار پل ڈھمکی عبور کرتے ہوئے نہر میں جاگری دولہا، دلہن کے بھائیوں سمیت چھ نوجوان نہر کے پانی میں ڈوب گئے۔ کئی گھنٹوں کے ریسکیو آپریشن کے بعد تین نوجوانوں کی لاشیں نہر سے نکال لی گئیں۔ دو کی تلاش جاری ہے، جبکہ ایک نوجوان خود ہی نہر سے باہر نکل آیا۔
جمعہ کی شب میلسی کے رہائشی شوکت کھنڈو پان والے کے گھر ملتان سے بارات آئی ہوئی تھی دلہن کی رخصتی کے بعد بارات واپس ملتان روانہ ہوئی۔
باراتیوں کی کار جب میلسی کے پل ڈھمکی نہر سے گزرنے لگی تو ڈرائیور کے ہاتھوں کار بے قابو ہوگئی اور پل پر حفاظتی جنگلا نہ ہونے کی وجہ سے نہر میں جا گری۔
ذرائع کے مطابق کار میں سوار دلہن کا بارہ سالہ بھائی فہد، دولہے کا اٹھارہ سالہ بھائی جنید، سترا سالہ ریحان، رضا اور بیس سالہ ڈرائیور حدید ڈوب گئے جبکہ عبداللہ نامی نوجوان معجزانہ طور پر نہر سے نکل آیا۔
جاں بحق نوجوانوں میں ریحان، رضا، حدید شامل ہیں ، حادثے کی اطلاع پر خوشیوں بھرا گھرانہ ماتم کدہ بن گیا اور شہریوں کی بڑی تعداد پل ڈھمکی نہر پر پہنچ گئی اور ہر آنکھ اشکبار ہو گئی۔
ریسکیو 1122 حکام کا کہنا ہے کہ نہر میں ڈوبنے والے 20 سالہ فہد اور 18 سالہ محمد جنید ولد ساجد کی تلاش جاری ہے۔
حکام کے مطابق میلسی ڈھمکی پل سے تقریبا 6 کلومیٹر ایریا تک بوٹ کے ذریعے کنڈا سرچ ، لائن سرچ کے ذریعے تقریبا تین کلومیٹر کے ایریے میں سرچنگ آپریشن جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
لاہور، پلازہ میں آتشزدگی سے 73 سالہ شخص جھلس کر چل بسا
بھانجے کو کھلے مین ہول سے نکالنے والا ماموں جان کی بازی ہار گیا
حکام کا کہنا ہے کہ نہر کی چوڑائی 180 فٹ، گہرائی 13 فٹ اور پانی کا بہاؤ 3705 کیوسک تھا جو اب کم ہوگیا ہے۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ وہاڑی اور ملتان کی ٹیمیں سرچنگ آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ سرچ آپریشن کے ذریعے کار کو باہر نکال لیا گیا، جائے حادثہ سے پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر تین لاشیں ملی ہیں، جنھیں ٹی ایچ کیو میلسی شفٹ کیا گیا۔
ریسکیو 1122 کے مطابق ریحان خان ولد حامد خان کی عمر 20 سال ہے، رضا ولد سرفراز کی عمر 18 سال ہے جبکہ سید حدید علی ولد محمد اویس کی عمر 20 سال ہے، ان کی لاشیں تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال پہنچائی گئی ہیں۔