سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے تحریک انصاف کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہونے کے ساتھ سیاست چھوڑنے کا اعلان بھی کردیا۔ جس کے رد عمل میں پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ ہماری سیاست ایک ذلت آمیز مرحلے پر آ پہنچی ہے۔
ایک ٹویٹ میں اسد عمر نے لکھا کہ جیسا کہ میں پہلے بھی عوامی سطح پر کہہ چکا ہوں میں ریاستی اداروں کے ساتھ تصادم کی پالیسی سے متفق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسی پالیسی ریاستی اداروں کے ساتھ شدید ٹکراؤ کا باعث بنی ہے جو کہ ملک کے مفاد میں نہیں۔
اسد عمر نے اعلان کیا کہ میں پی ٹی آئی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں، میں ان تمام لوگوں کا شکرگزار ہوں جنہوں نے عوامی زندگی میں میرا ساتھ دیا۔
سابق وفاقی وزیر نے لکھا کہ میں این اے 54 کی ٹیم اور ووٹرز کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے مجھے دو بار منتخب کیا۔ جس نے اس حلقے کی مل کر خدمت کرنے کی بھر پور کوشش کی۔
اسد عمر نے پی ٹی آئی اور سیاست چھوڑنے کے اعلان کے فوری بعد ایکس پر پی ٹی آئی کا نام ہٹا کر سابق سیاست دان لکھ دیا ہے۔
اسد عمر کے پی ٹی آئی رکنیت سے مستعفی ہونے کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ہماری سیاست ایک ذلت آمیز مرحلے پر آ پہنچی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسد عمر کو جیل بھیجا گیا، پی ٹی آئی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دینے پر مجبور کیا گیا۔
زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ اب کسی سیاست دان کو فواد چوہدری کی طرح لاتعلق رہنے کا اختیار نہیں، آپ کو یا جبری گمشدگی یا آئی پی پی میں شمولیت اختیار کرنا پڑتی ہے، لیکن اسد عمرآئی پی پی میں شمولیت اختیار کرنے سے انکار کر چکے ہیں۔