اسرائیلی فورسز کی غزہ کے الشفا اور انڈونیشین اسپتال پر بدترین بمباری کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید ہوگئے، شہدا کی تعداد11 ہزار سے تجاوز کرگئی، غزہ کی پٹی میں اوسطاً ہر 10 منٹ میں ایک بچہ مارا جاتا ہے۔
صیہونی فورسز نے الشفا سمیت دیگر اسپتالوں پر زمینی کارروائی کی تیاری کرلی ہیں، بمباری کی وجہ سے احاطے میں موجود ڈاکٹرز اورعملے نے شیلٹرز میں پناہ لی ہوئی تھی، حملوں میں مزید 260 فلسطینی شہید، جبکہ 29000 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
بمباری کاشکار ہونے والے بچوں کی تعداد 4500 سے زائد ہے، جبکہ 1500 سے زائد بچےلاپتہ ہیں، غزہ میں زمینی آپریشن کے دوران 42 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے۔
جنگ کے دوران غزہ میں 198 ہیلتھ ورکرزاسرائیلی بمباری کا شکار ہوئے،21 اسپتال اور47 ہیلتھ مراکزغیرفعال ہیں، جبکہ اسرائیل نے صحت کے135 مراکزکو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیل کی مسلسل انخلا کی دھمکیوں کے نیتجے میں ایک لاکھ سے زائد فلسطینوں نے دو دن میں نکل مکانی کی ہے۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی میں اوسطاً ہر 10 منٹ میں ایک بچہ مارا جاتا ہے، کہیں بھی کوئی محفوظ نہیں ہے۔
ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ اسرائیلی بمباری سے غزہ میں صحت کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے، 36 اسپتالوں میں سے نصف کام نہیں کر رہے ہیں، اسپتالوں کی راہداریاں زخمیوں اور بیماروں سے بھری پڑی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں بے گھر افراد اسپتالوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں، صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر ہے لیکن پھر بھی کسی نہ کسی طرح زندگی بچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔