Aaj Logo

اپ ڈیٹ 10 نومبر 2023 08:39pm

غزہ میں بچوں کو قتل کرنے سے مزید حماس ارکان پیدا ہونگے، ایلون مسک

غزہ جنگ کے تناظر میں ایلون مسک کا بڑا بیان سامنے آگیا۔ دنیا کی امیر ترین شخصیت اور ٹیسلا کے مالک نے کہا ہے کہ اسرائیل کو چاہیے کہ غزہ کے لوگوں کے ساتھ ہمدردی کرے، موبائل اسپتالوں کی فراہمی کی کوشش کرے۔ بظاہر غزہ کی حمایت کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ اگر آپ غزہ میں بچوں کو قتل کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ نے حماس کے مزید چند ارکان کو بنایا ہے جو مستقبل میں اسرائیلیوں کو ہلاک کرنے کے لئے اپنی جانیں قربان کریں گے۔

پوڈ کاسٹر لیکس فریڈ مین کو دیے گئے انٹرویو میں ایلون مسک نے کہا کہ اسرائیل اگر غزہ میں مکمل نسل کشی کی طرف جائے گا تو یہ کسی کیلئے بھی قابل قبول نہیں ہے، جس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ بہت سے لوگوں کو زندہ چھوڑ دیں گے جو بعد میں اسرائیل سے نفرت کرتے رہیں گے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اگر آپ حماس کے زیادہ ارکان کو قتل کرتے ہیں تو آپ کامیاب نہیں ہوئے ہیں۔ یہ کہنا درست ہے کہ اگر آپ غزہ میں کسی کے بچے کو قتل کرتے ہیں، تو آپ نے حماس کے کم از کم چند ارکان بنائے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ آپ اسرائیل اور غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے کی امید کیسے کر سکتے ہیں؟ آپ کون سا راستہ دیکھتے ہیں جو دنیا کے اس حصے میں طویل مدت میں انسانی مصائب کو کم کرسکتا ہے؟

مسک نے کہا کہ حماس کا مقصد اسرائیل کو بھڑکانا تھا تاکہ وہ ردعمل دے۔ وہ بدترین مظالم کا ارتکاب کرنا چاہتے تھے جو وہ کر سکتے تھے تاکہ اسرائیل کی طرف سے ممکنہ طور پر زیادہ سے زیادہ جارحانہ جواب دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو چاہیے کہ غزہ کے لوگوں کے ساتھ ہمدردی کرے، ’یہ اصل چیز ہے جو حماس کی کال کو ناکام بنا دے گی‘۔ یہ کچھ ایسا ہے جسے کرنے کی ضرورت ہے۔

انٹرویو لینے والا ان سے پوچھتا ہے کہ کیا یہ مسک کا فلسفہ ہے، جس پر انھوں نے جواب دیا کہ اسرائیل کے لیے یہ ’مناسب‘ ہے کہ وہ حماس کے ارکان کو تلاش کرے اور یا تو انہیں قتل کرے یا انہیں قید میں ڈال دے۔

Read Comments