احتساب عدالت اسلام آباد نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جائیداد ضبطگی کے احکامات واپس لیتے ہوئے جائیداد اور اثاثے واپس کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے لاہور میں 1650 کنال سے زائد زرعی اراضی، مرسڈیز اور لینڈ کروزر گاڑیاں نواز شریف کو واپس لوٹانے کا حکم دے دیا ہے، جب کہ سابق وزیراعظم کے منجمد کیے گئے بینک اکاؤنٹس بھی بحال کرنے کا آرڈر جاری کردیا گیا ہے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو 2020 میں اشتہاری قرار دیا تھا، اور سابق وزیراعظم کے اثاثے ضبط کرنے کے احکامات بھی جاری کیے تھے۔
رواں سال نومبر میں نواز شریف نے وطن واپس آ کر خود کو عدالت کے سامنے سرنڈر کیا تھا، اور انہیں ضمانت پر رہائی دے دی گئی تھی۔