پاکستان نے افغان عبوری حکومت سے ایک بار پھر سلامتی خطرات دور کرنے کے لئے مؤثر اقدامات کرنے کا مطالبہ کردیا۔
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان غزہ میں فوری سیز فائر کا مطالبہ کرتا ہے، ہم فلسطین میں مکمل طور پر جنگ بندی چاہتے ہیں، پاکستان کے لیے سب سے بڑی ترجیح غزہ میں سیز فائر ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پر او آئی سی اجلاس بلائے جانا خوش آئند بات ہے، اس سلسلے میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ آج سعودی عرب روانہ ہوں گے۔
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ای سی او اجلاس میں شرکت کرکے غزہ میں اسرائیلی بربریت کی مذمت کی اور او آئی سی کے ویژن پر بھی پاکستان کا نکتہ پیش کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہو رہی ہے، سلامتی کو درپیش خطرات سے افغان حکومت کو آگاہ کیا ہے، لہٰذا افغان حکومت سلامتی خطرات دور کرنے کے لیے اقدامات کرے۔
پریس برفینگ میں ممتاز زہرا بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سیز فائر کے لیے پرعزم ہے، اسی لئے بھارت بھی ایل او سی پر سیز فائر کا احترام کرے۔
دفتر خارجہ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ڈوگرافوج نے کشمیر میں آرایس ایس کی مدد سے مسلمانوں کا قتل عام کیا، البتہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید 5 کشمیریوں کی میتوں پر کام کر رہے ہیں۔