اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینیٹر اعجاز چوہدری کی پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
غزہ کی صورتحال پر بلائے گئےسینیٹ اجلاس میں شرکت کے لئے پی ٹی آئی سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی۔
اعجاز چوہدری کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ پروڈکشن آرڈر کے لئے درخواست دی ہے لیکن عمل درآمد نہیں ہوا، لہٰذا سینیٹ اجلاس کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں۔
اس پر عدالت نے کہا کہ یہ توسینیٹ کی صوابدید ہے جس بھی ممبر کو بلائیں، یہ ایوان بالا کا اندرونی معاملہ ہے، لہٰذا عدالت اس میں کوئی ہدایت نہیں دے سکتی، بلانے کی ہدایت دی تو کل کسی بھی ممبر کو نہ بلانے کی ہدایت بھی دینا ہوگی۔
وکیل کا کہنا تھا کہ سینیٹر اعجاز چوہدری پنجاب کی نمائندگی کرتے ہیں شرکت کی اجازت ہونی چاہیے، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لیے اسپیکر نے پروڈکشن جاری کیے تھے، اسی لئے چیئرمین سینٹ کو ہدایات دی جائیں کہ وہ پروڈکشن آرڈر جاری کریں۔
جسٹس محسن اختر نے استفسار کیا کہ کیا عدالت چیئرمین سینٹ کو ہدایات دے سکتی ہے؟ درخواست گزار سینٹ کا ممبر ہے سینٹ نے بلانا ہے کورٹ نے نہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وکیل درخواست گزار کے مختلف قوانین اور عدالتی فیصلوں کے حوالوں کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔