کراچی میں سجے ایک فیشن شو میں جہاں ماڈلز نے جلوے بکھیرے وہیں فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کی گئی ۔
فیشن ڈیزائنر پریشے کی جانب سے زر کے عنوان سے رنگا رنگ فیشن شو میں 35 منفرد دیدہ زیب ڈیزائن پیش کئے گئے جن میں سے ہر ایک لباس اپنی منفرد داستان سنا رہے تھے
معروف فیشن ڈیزائنر امیر عدنان کہتے ہیں کہ میری بیٹی پریشے نے دنیا سے متاثر ہوئے بغیر وہ پیش کیا جو وہ چاہتی تھی ۔
شو کے آغاز میں ہی فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کیلئے ایک منٹ کی خاموشی کی گئی۔
فریحہ الطاف کہتی ہیں یہ وقت فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کا ہے ہم سب کو چاہیئے کہ اپنے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے مظلوم مسلمانوں کے حق میں آواز اٹھائیں ہماری آواز اٹھانے سے ہی کچھ ہوگا ۔
ان کا کہنا تھا کہ جو ہورہا ہے وہ ظلم ہورہا ہے کرونا ختم ہونے کے بعد بھی لوگوں میں انسانیت نہیں آئی لیکن میں سمجھتی ہوں جو حماس نے کیا اس کے بعد اسرائیل جال میں پھنس گیا ہے اور سب کو پتہ چل گیا ہے کہ دہشتگرد کون ہے ۔
شو میں پاکستانی مرد اور خواتین ماڈلز کے ساتھ ساتھ 2 ٹرانسجیندر ماڈلز نے بھی حصہ لیا، ٹرانسجینڈر ماڈلز کا کہنا تھا کہ ۔
پیش کی جانے والے کلیکشن کو مختلف پرانے کپڑوں کو ریسائکل کرکے تیار کیا گیا جبکہ شو میں آئے شرکا نے بھی پیش کئے جانے والے لباس کی تعریف کی۔