پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکیل شیرافضل مروت نے کہا ہے کہ نواز شریف کے پاکستان پہنچنے پر ان سے مدبرانہ کردار کی توقع تھی لیکن لیکن عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف مسلم لیگ (ن) نے ایک نیا سلسلہ شروع کیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چئیرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیرافضل مروت نے کہا نواز شریف ان حالات میں پاکستان کو لینے کی بجائے دینے کی بات کرتے نہ پاکستان نے آپ کو چوتھی بار وزیراعظم بنانا ہے نہ آپ نے بننا ہے، کم از کم الیکشن کے دوران بہتر رویے کا مظاہرہ کرنا چاہیئے تھا۔
شیر افضل مروت نے کہ یہ پریس کانفرنس چئیرمین پی ٹی آئی کی اجازت سے کررہا ہوں، چئیرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف مسلم لیگ ن نے ایک نیا سلسلہ شروع کیا ہے، ن لیگ کے الزامات کا جواب دینا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کے تمام چینلز پرعطا تارڑ کی پریس کانفرنس دکھائی گئی، ہمیں الیکٹرانک میڈیا پر وہ کوریج نہیں مل رہی، آج کی پریس کانفرنس میں جو الزامات لگائے گئے ہیں ان کا جواب ضروری ہے، پاکستان میک اور بریک کی صورتحال پر پہنچ چکا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ پوری پارٹی کو 9 مئی کے واقعات میں الجھایا ہوا ہے، جے یو آئی ف کے رہنما داود خٹک نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی، مزید سیاسی شخصیات کی تحریک انصاف میں شمولیت ہوگی، پولیٹیکل درجہ حرارت بہت اوپر ہے، معاملہ گالم گلوچ تک پہنچا ہے۔
نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے شیر افضل مروت نے کہا کہ نواز شریف کے پاکستان پہنچنے پر ان سے مدبرانہ کردار کی توقع تھی، حالات کا تقاضا تھا کہ نواز شریف اعلان کرتے کہ پاکستان مزید سیاسی بد امنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، تو بہتر تھا۔
سپریم کورٹ کے دروازے پر ہوئی لڑائی پر شیر افضل مروت کیوضاحت
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیرافضل مروت کی ایک اور لڑائی کی ویڈیوسامنے آگئی
عمران خان کے وکیل شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ پاکستان اور جمہوریت کی بقا کے لیے ہرشخص کے گھر جانے کو تیار ہوں۔