فلسطینی نژاد امریکی ماڈل بیلا حدید کو فلسطینیوں کی حمایت کرنے کی بھاری قیمت چکانی پڑی ہے۔
معروف فرانسیسی فیشن برانڈ نے بیلا حدید سے معاہدہ ختم کرکے اسرائیلی ماڈل سے معاہدہ کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بیلا حدید گزشتہ 7 سال سے فرانسیسی فیشن برانڈ کی برانڈ ایمبیسڈر ہیں۔
اس کے بعد خبریں گردش کر رہی ہیں کہ فرانسیسی فیشن برانڈ نے ان کی جگہ اسرائیلی ماڈل ’مائے تاگر‘ کو بطور برانڈ ایمبیسڈر منتخب کر لیا ہے۔
اسرائیلی ماڈل مائے تاگر نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر فرانسیسی فیشن برانڈ کے لیے کیا جانے والا شوٹ بھی شیئر کر دیا ہے۔
اس کے بعد خبریں سامنے آرہی ہیں کہ کمپنی نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز بلند کرنے پر ماڈل بیلا حدید سے معاہدہ ختم کیا ہے۔
واضح رہے کہ برانڈ یا بیلا حدید کی جانب سے اس حوالے سے بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
برانڈ کے اس اقدام پر سوشل میڈیا صارفین شدید تنقید کر رہے ہیں اور دیگر اسرائیلی مصنوعات کے ساتھ ساتھ فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔
بیلا حدید نے کہا تھا کہ فلسطین کی دیر سے حمایت کرنے پرشرمندہ ہوں، خاموش رہنے کی اب گنجائش نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے حق میں بولنے پر جان کو خطرہ ہے لیکن اب وہ اس سے خوفزدہ نہیں ہیں۔