سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے پروفیشنل ٹیکس وصولی کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی جانب سے 9 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا گیا۔
عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ کنٹونمنٹ بورڈ پروفیشنل ٹیکس وصول نہیں کر سکتے، کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے وصول کردہ ٹیکس غیر قانونی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 163 کے تحت ٹیکس کی وصولی کی پوری سکیم موجود ہے، سپریم کورٹ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے سے مکمل اتفاق کرتی ہے۔
عدالت نے پروفیشنل مد میں وصول کردہ ٹیکس واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آئین صرف صوبائی حکومت کو ہی پروفیشنل ٹیکس کی وصولی کا اختیار دیتا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی تھی۔
لوکل گورنمنٹ اور کنٹونمنٹ بورڈ کی معطلی کا کیس، الیکشن کمیشن کو نوٹسزجاری
کنٹونمنٹ ایریا سے نجی اسکولوں کی بے دخلی پر کنٹونمنٹ بورڈز کی رپورٹمسترد
پاکستان بھر کے کنٹونمنٹ بورڈز میں پراپرٹی ٹیکس میں 270 فیصد تکاضافہ
سندھ ہائیکورٹ نے کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے پروفیشنل ٹیکس وصولی کو غیر قانونی قرار دیا تھا جبکہ سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔