لاہور کی سیشن عدالت نے 9 مئی کو اشتعال انگیز ٹویٹ کرنے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف کی کارکن خدیجہ شاہ کی ضمانت منظور کرلی جبکہ لاہور پولیس نے پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو کوٹ لکھپت جیل سے ضمانت پر رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کر لیا۔
لاہور کی سیشن عدالت نے 9 مئی کو اشتعال انگیز ٹویٹ کرنے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف کی کارکن خدیجہ شاہ کی ضمانت منظور کرلی۔
ایڈیشنل سیشن جج محمد نواز نے اشتعال انگیز ٹویٹ کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں درج مقدمے میں خدیجہ شاہ کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔
عدالت نے خدیجہ شاہ کی ضمانت ایک لاکھ روپے مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔
خدیجہ شاہ نے اپنی وکیل سمیرا کھوسہ ایڈووکیٹ کی وساطت سے ضمانت دائر کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ خدیجہ شاہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، عدالت ایف آئی اے کے مقدمے میں ضمانت منظور کرنے کا حکم دے۔
واضح رہے کہ خدیجہ شاہ پر 9 مئی کو اشتعال انگیز ٹویٹ کرنے کا الزام ہے، ایف آئی اے لاہور نے خدیجہ شاہ کے خلاف اشتعال انگیز ٹویٹ کا مقدمہ درج کیا اور انہیں 3 نومبر کو حراست میں لیا گیا تھا۔
دوسری جانب لاہور پولیس نے پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو کوٹ لکھپت جیل سے ضمانت پر فوری رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا۔
پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو آج 9 مئی کو ن لیگ کے آفس حملہ کیس میں ضمانت پر رہائی ملی تھی تاہم لاہور پولیس نے صنم جاوید کو ضمانت پر فوری رہائی کے بعد کوٹ لکھپت جیل سے ہی دوبارہ حراست میں لے لیا۔
صنم جاوید کو 9 مئی کے روز مسلم لیگ نون کے ماڈل ٹاؤن آفس پر حملے کے کیس میں سیشن کورٹ سے ضمانت پر رہائی ملی تھی۔
پولیس نے صنم جاوید کو نامعلوم مقدمے میں حراست میں لیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
اشتعال انگیز ٹویٹ کیس: خدیجہ شاہ کے جسمانی ریمانڈ کی درخواستمسترد
صنم جاوید نے آئی جی پنجاب سمیت دیگر کیخلاف توہین عدالت کی درخواستدائر کردی
ذرائع کے مطابق جیل حکام کو صنم جاوید کی رہائی کی روبکار موصول ہونے کے موقع پر لاہور کے 3 تھانوں تھانہ کوٹ لکھپت، تھانہ ماڈل ٹاؤن اور تھانہ لیاقت آباد کی پولیس کی نفری کوٹ لکھپت جیل کے باہر موجود تھی۔
جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صنم جاوید کے وکیل سلمان شاہد نے کہا کہ پنجاب پولیس صنم جاوید کو پہلے بھی 3 مقدمات میں گرفتار کر چکی ہے اور تمام مقدمات میں ہم نے عدالت سے ضمانت لی ہے، آج بھی صنم جاوید کو رہائی کے بعد نامعلوم مقدمہ میں دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔
وکیل سلمان شاہد نے بتایا کہ صنم جاوید کے مطابق اسے پریس کانفرنس کرنے کا کہا جاتا ہے لیکن صنم جاوید کا کہنا ہے کہ وہ اپنے لیڈر کے ساتھ ہے، پریس کانفرنس نہیں کرے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی گزشتہ ماہ صنم جاوید کی جناح ہاؤس لاہور حملہ کیس سمیت 2 مقدمات میں ضمانت منظور ہونے کے باوجود کوٹ لکھپت جیل سے باہر نکلتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔
اس سے قبل لاہور کی انسدادِ دہشت گردی نے مسلم لیگ ن کا آفس جلانے کے مقدمے میں پی ٹی آئی کی کارکن صنم جاوید کی رہائی کی روبکار جاری کیے تھے۔
انسدادِ دہشت گردی لاہور کے جج ارشد جاوید نے صنم جاوید کی رہائی کی روبکار جاری کی تھی۔
یاد رہے کہ عدالت نے صنم جاوید کی ضمانت بعد ازگرفتاری منظور کر رکھی تھی۔