خواتین کو زندگی کی ہردہائی میں اپنی صحت اور تندرستی کا خیال رکھنا چاہئیے۔ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ صحت کے بہت سے مسائل سامنے آتے ہیں جن میں دیگر چیزوں کے علاوہ ہڈیوں اور پٹھوں میں درد، وزن میں اُتارچڑھاؤ، جلد کے مسائل وغیرہ شامل ہیں۔
خواتین کی عمر 40 سال ہو جاتی ہے تو پری مینوپازل مرحلہ شروع ہوتا ہے، اس دوران کچھ کا وزن بڑھ جاتا ہے تو کچھ کے وزن میں تیزی سے کمی آتی ہے۔ بہت سی خواتین پٹھوں اور ہڈیوں میں درد، جلد کی رنگت، بالوں کے تیزی سے سفید ہونے کی شکایات کرتی ہیں۔
اس حوالے سے فٹنس انسٹرکٹرز کا کہنا ہے کہ خواتین کو وقتی طریقوں پر انحصار کرنے کے بجائے طویل مدتی علاج کے لیے کام کرنا چاہیے۔
اس حوالے سے طرزِزندگی میں تین سادہ تبدیلیوں کی فہرست بنا لیں جو ہر خاتون کے کام آئے گی۔
40 سال کی عمر کی خواتین اکثر تھکاوٹ کی شکایت کرتی ہیں جس کا مقابلہ ورزش کرکے کیا جاسکتا ہے۔ دن میں صرف 30 منٹ آپ کے میٹابولزم کو وہ جمپ اسٹارٹ دیتے ہیں جس کی اسے ضرورت ہوتی ہے۔ ورزش کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ جم جائیں، لیکن سادہ چہل قدمی، جوگنگ اور پیلیٹس یا یہاں تک کہ اسکواٹس اور کرنچز بھی کام کریں گی۔
گمی وٹامنز: بچوں کی صحت پر کیا اثر ڈالتے ہیں
گاجروں کو آسان طریقوں سے تروتازہ رکھیں
کارپٹ اور صوفوں کو چھوٹے کیڑوں سے بچانے کے آزمودہ ٹوٹکے
بادام جیسے میوے پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں، یہ ایسی غذائیت دیتے ہیں جو نہ صرف توانائی پیدا کرتی ہے بلکہ پٹھوں کی نشوونما اور بحالی میں بھی کردار ادا کرتی ہے۔ مٹھی بھر بادام پیٹ بھرا محسوس کروا سکتے ہیں جو بھوک کو دور رکھتے ہیں۔
بادام کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور غذاؤں کے پڑنے والے منفی اثرات کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
لیڈز یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے شائع ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا ہے کہ صبح سویرے بادام کھانے سے مجموعی طور پر بھوک کی تحریک کم ہوتی ہے اور زیادہ چربی والی غذائیں کھانے کی خواہش کم ہوجاتی ہے۔
بہت سی خواتین یا تو بھوک کم ہونے یا زیادہ کھانے کی خواہش کے بارے میں شکایت کرتی ہیں۔
کمزوریوں سے بچنے کے لیے خواتین کو غذائیت سے بھرپور غذا کھانے پر توجہ دینی چاہیے جو پروٹین، معدنیات، وٹامنز، آئرن اور کیلشیم کو متوازن رکھتے ہوں۔
خواتین کھانا چھوڑنے سے گریز کریں۔ اپنی غذا میں زیادہ سے زیادہ اسپراؤٹس، پتوں والی سبزیاں، موسمی پھل اور گوشت شامل کریں۔