وزارت خزانہ نے ایکسٹرنل فنانس گیپ پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو نئی تجاویز دے دی ہیں۔
پاکستان اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان چھٹے روز بھی تکنیکی مذاکرات جاری ہیں، ذرائع کے مطابق آئی ایم جائزہ مشن وفد اور معاشی ٹیم درمیان اہم میٹنگ ہوئی جس میں حکومتی گارنٹیز، مرکزی بینک سے قرض اور بیرونی ادائیگیوں سے متعلق جائزہ لیا گیا۔
وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف مشن کو مذاکرات کے دوران بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی گارنٹیوں کا بوجھ 4048 ارب روپے سے کم ہو کر 3852 روپے تک ہوگیا ہے، ستمبر2023 تک گارنٹیوں کا بوجھ 4 ہزار ارب روپے تک محدود کرنا ہدف تھا۔
پاکستان نے آئی ایم ایف کو بتایا کہ شرائط کے مطابق ستمبر تک حکومت کی جانب سے نئی گارنٹی ایشو کی گئی اور نہ اسٹیٹ بینک سے قرض نہیں لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اپنی بریفنگ میں وزارت خزانہ حکام نے مالیاتی ادارے کو آگاہ کیا کہ بیرونی قرض کی ادائیگیاں بروقت جاری ہیں، ادائیگیوں میں تاخیر نہیں کی گئی، اکتوبر کے اختتام تک سنگل ٹریژی اکاؤنٹ کی شرائط پر بھی عملدرآمد کیا جائے گا، اس کے پراسس کا آغاز ہوچکا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل پر وزارت خزانہ سے بریفنگ مانگ کر سوال کیا کہ کونسل کے اقدامات سے ٹیکس وصولی اور سبسڈیز پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔
ذرائع وزرت خزانہ کے مطابق پاکستان نے ایکسٹرنل فنانس گیپ پر آئی ایم ایف کو نئی تجاویز سے آگاہ کردیا ہے، ایکسٹرنل فنانس گیپ کو براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری سے پورا کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور قطر نے پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے، عرب ممالک توانائی، ایوی ایشن، معدنیات اور زراعت کے شعبوں میں بڑی سرمایہ کاری کریں گے۔
وزارت خزانہ ذرائع نے کہا کہ خلیج تعاون تنظیم کے ساتھ آزاد تجارت معاہدہ ہوگیا، اب باہمی سرمایہ کاری معاہدہ طے کیا جا رہا، معاہدہ طے پانے پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کی کمپنیاں پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کریں گی۔
آئندہ سال جنوری سے توانائی، ایوی ایشن، معدنیات اور زراعت میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی جب کہ فرانس جرمنی اور جنوبی کوریا ڈسکوز سے متعلق طویل مدت معاہدوں میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
پاکستان کی چھپی ہوئی صلاحیت کو اجاگر کرنے کے لیے دبئی میں سرمایہ کاریکونسل کا اہم پروگرام
ایف بی آر نے رواں مالی سال کے ٹیکس اقدامات پر آئی ایم ایف کو پلانپیش کر دیا
اس کے علاوہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ائیر پورٹ کی آوٹ سورسنگ رواں ماہ ہونے کا امکان ہے، غیر ملکی کمپنیاں ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کو استعداد بڑھانے اور چلانے میں سرمایہ کاری کریں گی۔