ویڈیو کانٹینٹ میکنگ اور شئیرنگ ایپلی کیشن ”ٹک ٹاک“ پر ویڈیوز بنا کر پیسے کمانے والے صارفین کیلئے بری خبر آگئی ہے۔
ٹک ٹاک نے صارفین کیلئے اپنا ایک ارب ڈالر کا کرئیٹرز فنڈ 16 دسمبر 2023 سے ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
ٹک ٹاک کی ترجمان ماریا جنگ کے مطابق، اس فنڈ کے خاتمے کا مطلب یہ ہوگا کہ امریکا، برطانیہ، جرمنی اور فرانس میں ٹک ٹاک تخلیق کار فنڈ کے ذریعے اپنے مواد سے پیسہ کمانے کے قابل نہیں رہیں گے۔ تاہم، اٹلی یا اسپین میں مواد تخلیق کرنے والے متاثر نہیں ہوں گے۔
تخلیق کار فنڈ کو ابتدائی طور پر 2020 میں شروع کیا گیا تھا، کمپنی نے ایپ پر وائرل مواد تیار کرنے والے افراد کو تین سال کے عرصے میں ایک ارب ڈالرز دینے کا عہد کیا تھا۔
تاہم، انفلوئنسرز اور کانٹینٹ کرئیٹرز نے معمولی ادائیگیوں کے بارے میں مسلسل خدشات کا اظہار کیا ہے، جو کہ لاکھوں ویوز کے باوجود اکثر صرف چند ڈالرز کے برابر ہوتی ہیں۔
اب ٹک ٹاک نے صرف کرئیٹرز فنڈ کے ذریعے قابل اعتماد رقم کمانا بنیادی طور پر ناممکن بنا دیا ہے۔ ٹک ٹاک نے اس معاملے پر کوئی آفیشل بیان بھی جاری نہیں کیا۔
اس سال کے شروع (فروری) میں ٹک ٹاک نے پلیٹ فارم پر پیسہ کمانے کے ایک نئے طریقے کے طور پر تخلیقی پروگرام متعارف کرایا تھا۔
کمپنی نے اس نئے طریقہ کے ساتھ زیادہ ادائیگیوں کا وعدہ کیا تھا لیکن اس کے لیے تخلیق کاروں کو ایک منٹ سے زیادہ لمبا مواد بنانے کی بھی ضرورت ہوتی ہے، جو کہ ایپ کے لیے تیار کردہ مواد سے مختلف ہو۔
ایک پول کے ذریعے تخلیق کاروں کو رقم ادا کرنے کے بجائے، نیا پروگرام YouTube کی طرح ویوز اور دیگر مصروفیات پر اپنی منیٹائزیشن کی بنیاد رکھتا ہے۔
جب سے نیا تخلیقی پروگرام شروع کیا گیا ہے، ٹک ٹاک نئے کانٹینٹ کرئیٹرز کو پلیٹ فارم میں شامل ہونے کی دعوت دے رہا ہے۔ جُنگ کا کہنا ہے کہ تخلیق کار اصل فنڈ سے 20 گنا زیادہ کمانے میں کامیاب رہے ہیں۔
امریکا، برطانیہ، جرمنی اور فرانس میں موجود تخلیق کار جو اس وقت فنڈ میں حصہ لے رہے ہیں ان کے پاس تخلیقی پروگرام میں منتقلی کا اختیار ہوگا۔