پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے، ایک لاکھ 98 ہزار 554 افغانستان جاچکے ہیں۔ بلوچستان کے نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ چمن بارڈر سے اب تک 66 ہزار غیر قانونی افراد افغانستان واپس گئے ہیں۔
غیرملکی تارکین وطن کی واپسی کا سلسلہ جاری، افغان باشندوں کا محفوظ انخلاء اور باعزت واپسی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
روزانہ ہزاروں غیر رجسٹرڈ افغان شہری بذریعہ طور خم اور چمن بارڈر واپس جا رہے ہیں۔
گزشتہ روز 9816 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے، 632 گاڑیوں میں 1017 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی عمل میں لائی گئی۔ جس کے بعد 6 نومبر تک کل 198,554 غیر قانونی طور پر رہنے والے افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی ہوچکی ہے۔
دوسری طرف نگراں وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے صوبائی وزیر صحت کے ہمراہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ افغانستان جانے والوں میں 300 افراد صوبہ سندھ سے نکالے گئے۔
انھوں نے کہا کہ سندھ میں رہائش پذیر 25 ہزار غیر قانونی افغان شہری بلوچستان کے راستے رضا کارانہ طور پر افغانستان چلے گئے ہیں جبکہ 200 غیر قانونی غیر ملکیوں کو بلوچستان میں گرفتار کیا گیا ہے۔
کراچی سے بھی غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ آج صبح آنے والی خبر کے مطابق سلطانہ آباد ہولڈنگ سینٹر میں 30 غیرملکی افراد موجود ہیں۔ غیر رجسٹرڈ افراد میں 6 خواتین، 4 مرد اور 20 بچے شامل ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ کراچی سے 6 روز کے دوران 452 افراد چمن بارڈر بھجوائے گئے ہیں جبکہ گزشتہ روز 142 افراد کو 5 بسوں کے ذریعے بھیجا گیا تھا۔