لاہور ہائیکورٹ نے فصلوں کی باقیات جلائے جانے پر ڈپٹی کمشنرز کو نوٹس جاری کرنے کا عندیہ دیے دیا جبکہ عدالت نے ممنوعہ ایندھن بنانے والی فیکٹریوں کے خلاف بھی ایکشن لینے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر کسی علاقے میں فصلوں کی باقیات کو جلایا گیا تو چیف سیکرٹری اور متعلقہ ڈی سیز کو نوٹس جاری کیا جائے گا، جب تک فصلوں کی باقیات جلانے کے عمل کو پورے پنجاب میں کنٹرول نہیں کریں گے، لاہور میں ماحولیاتی آلودگی پر قابو نہیں پایا جا سکتا۔
جسٹس شاہد کریم نے ممنوعہ ایندھن بنانے والی فیکٹریوں کے خلاف شمالی لاہور کے 4 تھانوں کے علاقوں میں آپریشن کرنے کا حکم بھی دیا۔
ممنوعہ ایندھن کے حوالے سے کمشنر لاہور، سی سی پی او اور جوڈیشل کمیشن کو آج ہی میٹنگ کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
پنجاب بھر میں اسموگ ایمرجنسی نافذ، طلبا و طالبات کیلئے ماسک لازمیقرار
ناسا کی سیٹلائٹ تصاویر نے پنجاب میں اسموگ کی وجہ کا بھانڈا پھوڑدیا
دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور کا دوسرا نمبر، دمے کےکیسز میں اضافہ
جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق کی درخواست پر عدالت نے مختلف محکموں سے کارکردگی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 10 نومبر تک ملتوی کردی۔