ملک میں سیگریٹ کی اسمگلنگ کا حجم بڑھتا جارہا ہے اور خدشہ ہے کہ قومی خزانے کو 310 ارب روپے کا نقصان ہوسکتا ہے۔
رواں مالی سال کے اختتام تک غیرقانونی تجارت کا حجم 63 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔
پاکستان ٹوبیکو کمپنی نے سگریٹس کی غیرقانونی فروخت کے حوالے سے خبردار کردیا ہے۔
پی ٹی سی کا کہنا ہے کہ سیگریٹ انڈسٹری میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے مؤثر نفاذ کی ضرورت ہے۔
اس حوالے سے پاکستان ٹوبیکو کمپنی کا مزید کہنا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے غیرقانونی سیگریٹس کے خلاف اقدامات ضروری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :
تمباکو نوشی کرنیوالے آدھے لوگ اسمگل شدہ سیگریٹ پینے لگے، پاکستانی کمپنیوں کی پیداوار کم
اسمگلنگ کے خلاف کارروائیوں کے بعد اسمگلنگ کے طریقے تبدیل
کوئٹہ: اسمگل کی جانیوالی چینی برآمد کرکے شہریوں میں سستے داموں فروخت
پی ٹی سی کے مطابق رواں مالی سال 40 کمپنیوں میں سے محض 2 نےٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ کیا۔