وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی اور مشرق وسطی علامہ طاہر محمود اشرفی کا کہنا ہے پاکستان او آئی سی اجلاس میں شریک ہوگا۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر بات کرتے ہوئے علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ غزہ میں فلسطینی شہید ہورہے ہیں، اس حوالے او آئی سی اجلاس میں شرکت کی جائے گی ، ان معاملات پر پوائنٹ اسکورنگ نہ کی جائے۔
ملک کی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سرمایہ کاری سہولت کونسل کے قیام کے بعد اہم پیشرفت ہوئی ہے جبکہ ڈالر پچاس روپے تک کم ہوا، نتائج نظر آتے ہی دہشت گردی کے واقعات شروع ہو گئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت پر تبادلہ خیال کیلئے 12 نومبر کو غیر معمولی اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کا اعلان کیا۔
او آئی سی اعلامیہ میں کہا گیا کہ اسلامی ممالک کا سربراہ اجلاس سعودی عرب کی دعوت پر بلایا گیا، سعودی عرب کے پاس اس وقت او آئی سی کی صدارت ہے، اجلاس ”ریاض“ میں منعقد ہوگا۔ جس میں فلسطینی عوام کےخلاف وحشیانہ اسرائیلی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ ایک ماہ بعد بھی جاری ہے،اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد دس ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔
اس ساری صورتحال میں امریکا نے ایٹمی آبدوز مشرقِ وسطیٰ میں تعینات کردی ہے جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم نے حماس کے خلاف جنگ کو ’عالمی جنگ‘ قرار دیا ہے۔
غزہ میں تیسری بار انٹرنیٹ اور ذرائع مواصلات بند ہوچکے ہیں۔ پانی، غذائی اشیا، فیول کا بحران پیدا ہونے کے باعث اقوام متحدہ سمیت اٹھارہ عالمی اداروں نے جنگ بندی کا مطالبہ کا مطالبہ کیا ہے۔