احتساب عدالت لاہور نے سپریم کورٹ کی تشریح تک آشیانہ اقبال ریفرنس کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ روک دیا ہے۔
لاہور کی احتساب عدالت میں آشیانہ اقبال ہاؤسنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی پر وکلا سے معاونت مانگی۔
عدالت میں نگراں وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ پیش ہوئے جب کہ شہباز شریف کے نمائندے نے عدالت پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی۔
احتساب عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ابہام پیدا ہوا، آج کا دن درخواستوں پر فیصلے کے لئے رکھا تھا تاہم ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نہیں جا سکتے۔
عدالت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی تشریح تک فیصلہ روکتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 18 نومبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ یکم نومبر کو احتساب عدالت کے جج ملک علی ذوالقرنین نے بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے آج سنایا جانا تھا۔
تاہم سپریم کورٹ نے احتساب عدالتوں کو کیسز میں حتمی فیصلہ کرنے سے روک رکھا ہے۔
یاد رہے کہ عدالت کیس میں 2 مرکزی ملزمان کو بری کر چکی ہے جب کہ شہباز شریف کو مستقل حاضری سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔
آشیانہ ہاؤسنگ اسکیندل کیس میں عدالت کی جانب سے 10 ملزمان پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔
قبل ازیں، نیب ریفرنس کے مطابق 16 ہزار غریب شہریوں نے آشیانہ اقبال کے لئے 61 کروڑ روپے جمع کروائے، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی نے 20 جنوری 2015 کو معاہدہ کیا۔
نیب ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ کمپنیوں کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 64 کروڑ سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔