سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ (سابقہ ٹوئٹر) نے مبینہ طور پر غیر فعال ٹوئٹر اکاؤنٹس کے ”یوزر نیم“ (User Names) 50 ہزار ڈالرز کی حیران کن قیمت پر فروخت شروع کردی ہے۔
فوربز کی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ کمپنی نے غیر فعال یوزر نیم ریلیز نہ کرنے کا بیان کیا ہوا ہے، لیکن اس کے باوجود ”ایکس“ کی ایک اندرونی ٹیم جسے @HandleTeam کہا جاتا ہے مبینہ طور پر غیر استعمال شدہ ہینڈلز کے لیے ایک مارکیٹ پلیس تیار کر رہی ہے۔
فوربز کے مطابق ممکنہ خریداروں کو ای میل کے ذریعے یہ سہولت فراہم کی گئی ہے، اور ان سے ایک مقررہ فیس ادا کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
گزشتہ سال نومبر میں جب پہلے سے معطل شدہ اکاؤنٹس کو معافی دینے کے امکان پر بات کی گئی تھی تو مسک نے اس بات پر روشنی ڈالی تھی کہ بوٹس اور ٹرولز نے کافی تعداد میں ہینڈلز پر قبضہ کیا ہوا ہے۔
انہوں نے ان اکاؤنٹس دوبارہ چھڑانے اور انہیں استعمال کے لیے دستیاب کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔
اسی بات چیت کے دوران، پیرس ویگاس نامی ایک صارف نے ایلون مسک کی جانب سے ایک ہینڈل مارکیٹ پلیس قائم کرنے کا خیال پیش کیا، جو صارفین کو ای بے کی طرح نیلامی کے فارمیٹ کا استعمال کرتے ہوئے ہینڈلز کا تبادلہ کرنے کی اجازت دے گا۔
مزید پڑھیں: یوٹیوب نے ’ایڈ بلاکرز‘ استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کردی
اس تجویز نے ایکس کو غیر فعال ہینڈلز کو آزاد کرانے اور اضافی آمدنی پیدا کرنے کے لیے ایک عملی طریقہ کار کے تحت مارکیٹ بنانے کے امکانات کو واضح کیا۔
بعد ازاں، دسمبر میں، مسک نے کمپنی کے 1.5 بلین اکاؤنٹس سے یوزر نیم پر دوبارہ دعویٰ کرنے کا عمل شروع کرنے کا اشارہ دیا۔ تاہم اس کارروائی کی تصدیق کے لیے کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ایلون مسک نے ٹوئٹر کو ڈیٹنگ ایپ میں بدلنے کا فیصلہ کر لیا
یہ بات قابل غور ہے کہ 2023 تک، ڈیمانڈ سیج کا ڈیٹا بتاتا ہے کہ پلیٹ فارم پر کل 1.3 بلین ٹویٹر اکاؤنٹس ہیں، جن میں سے صرف 237.8 ملین روزانہ کی بنیاد پر فعال طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔
جنوری میں، نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ ایکس زیادہ پیسہ کمانے کے لیے یوزر نیم فروخت کرنے پر غور کر رہا ہے۔
اس دوران، کمپنی کے انجینئرز نے اس طرح کی فروخت کی فزیبلٹی پر تبادلہ خیال کیا، لیکن اس وقت تک کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں بنایا گیا تھا۔
رپورٹ میں یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ صرف قابل ذکر شخصیات کے یوزر نیم ہی قیمتی تھے۔