سپریم کورٹ نے ایک ماہ میں 1419 مقدمات کا فیصلہ کیا، جسٹس طارق مسعود کا بینچ سپریم کورٹ کے تمام بینچز پر برتری لے گیا، ان کے بینچ 2 نے ایک ماہ کے دوران 600 مقدمات نمٹائے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں بینچ نمبر 2 اپنی کارکردگی کے اعتبار سے سپریم کورٹ کے دیگر تمام بینچوں پر بازی لے گیا ہے۔
جسٹس سردار طارق مسعود کے اس بینچ نے 18 ستمبر سے 20 اکتوبر کے دوران 600 مقدمات کا فیصلہ کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بینچ 2 کے مقابلے میں سپریم کورٹ کے 4 بینچز نے 819 مقدمات کا فیصلہ کیا جبکہ سپریم کورٹ کے تمام بینچز نے 18 ستمبر سے 20 اکتوبر تک 1419 مقدمات کا فیصلہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں بینچ نمبر 2 نے 18 ستمبر کے ہفتے میں 88 جبکہ 25 ستمبر کے ہفتے میں 126 مقدمات کا فیصلہ کیا۔
جسٹس طارق مسعود نے سائفر تحقیقات کیلئے اپیلیں سننے سے معذرتکرلی
سپریم کورٹ نے پولیس اہلکار کی برطرفی کیلئے آئی جی پنجاب کی درخواستخارج کردی
اسی طرح بینچ نے 2 اکتوبر کے ہفتے میں 105، 9 اکتوبر کے ہفتے میں 81 جبکہ 19 اکتوبر کے ہفتے میں اسی بینچ نمبر 2 نے 200مقدمات کا فیصلہ کیا۔