غزہ میں صیہونی جارحیت میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ میں سب سے بڑے طبی مرکز الشفا اسپتال کی چھت پر لگے سولر پینلز کو نشانہ بنایا۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق توانائی کی فراہمی میں خلل ڈالنے کیلیے پینلز کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔
الشفا اسپتال نے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیل کچھ برا کرنے کی تیاری کررہا ہے، اسرائیل تمام حدیں پار کر رہا ہے۔
الشفا میڈیکل کمپلیکس کی حفاظت کرنا اقوام متحدہ، ڈبلیو ایچ او، ریڈ کراس اور دیگر کی ذمہ داری ہے اور انہیں اس کے لیے فیصلہ کن طریقہ کار اپنانا چاہیے۔
اسرائیلی وحشیانہ بمباری پر الشفا میڈیکل کمپلیکس نے مزید کہا کہ اگر اسپتال غیر فعال ہوا تو مریضوں، زخمیوں کو کوئی طبی امداد نہیں ملے گی۔
تین دن پہلے غزہ میں محکمہ صحت نے کہا تھا کہ اسرائیل نے الشفا اسپتال سے نکلنے والی ایمبولینسوں کے قافلے کو نشانہ بنایا۔ جس کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ ایمبولینس پر حملے کی تصدیق کی تھی۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کے سب سے بڑے اسپتال کے باہر ایک ایمبولینس کو نشانہ بنانے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اسے حماس استعمال کر رہی تھی۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی طیاروں نے ایک ایمبولینس کو نشانہ بنایا جس کی نشاندہی فورسز نے حماس کے ایک دہشت گرد سیل کی جانب سے جنگی علاقے میں ان کی پوزیشن کے قریب استعمال کے طور پر کی تھی۔
دوسری طرف غزہ میں صحت کے حکام کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے جس ایمبولینس کو نشانہ بنایا گیا ہے وہ زخمیوں کو لے جا رہی تھی۔
واقعہ کے بعد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے کہا تھا کہ غزہ میں الشفا اسپتال کے قریب مریضوں کو نکالنے والی ایمبولینسوں پر حملوں کی خبروں پر ’مکمل صدمے‘ میں ہوں۔