Aaj Logo

شائع 06 نومبر 2023 05:08pm

غزہ پر ایٹمی حملے کی دھمکی عالمی برادری کیلئے جاگنے کی کال ہے، پاکستان

پاکستان کی جانب سے اسرائیلی وزیر کے غزہ کے خلاف ایٹمی طاقت کے استعمال کے بیان کی سخت مذمت کی گئی ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم ایک اسرائیلی وزیر کے فلسطینیوں کے خلاف ایٹمی طاقت کے استعمال کی دھمکی والے بیان سے حیران ہیں۔ جو نسلی قتل عام اور نسل کشی کے ارادے کی عکاسی کرتا ہے۔

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ (بیان) عالمی برادری کے لیے اسرائیلی جارحیت سے علاقائی امن، سلامتی اور استحکام کو لاحق خطرے کے لیے جاگنے کی کال ہے۔

انتہا پسند اوزما یہودیت پارٹی سے تعلق رکھنے والے اسرائیلی وزیر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ غزہ جنگ جیتنے کے لیے اسرائیلی فوج کے پاس کئی آپشنز ہیں جن میں آخری اور حتمی اقدام ایٹم بم گرانا ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ریڈیو انٹرویو میں غزہ پر ایٹمی حملے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ثقافت و کلچر کے وزیر امیچائی الیاہو نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے پاس غزہ کی جنگ کا ایک حل یہ آپشن بھی ہے۔

انتہائی دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والے الیاہو نے غزہ میں انسانی ہمدردی کے تحت بھیجی گئی عالمی امداد کی ترسیل کی اجازت پر اعتراض کرتے ہوئے غزہ میں انسانی المیہ پیدا ہونے اور بچوں سمیت خواتین کے قتل عام کو پروپیگنڈا قرار دیا۔

اسرائیلی وزیر نے اسی پر بس نہیں کی بلکہ انسانی ہمدردی کے تحت بھیجے گئے امدادی سامان کی فلسطینی ضرورت مندوں تک پہنچانے سے بھی صاف انکار کردیا۔

سخت گیر یہودی تنظیم کے متعصب وزیر نے غزہ سے فلسطینیوں کو بیدخل اور ان کے گھروں کو تباہ کرنے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ فلسطینی آئرلینڈ جائیں یا کسی صحرا کا رخ کریں۔ یہ فیصلہ انھیں خود کرنا ہے۔

اسرائیلی وزیر نے ایک بار پھر ہرزہ سرائی کی کہ غزہ کی شمالی پٹی کو وجود کا کوئی حق نہیں، فلسطین یا حماس کا جھنڈا لہرانے والے کو اس سرزمین پر زندہ نہیں رہنا چاہیے۔

اس سے قبل اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھی اسرائیلی وزیر ثقافت امیچائی الیاہو کی جانب سے غزہ کی پٹی پر جوہری بم گرانے کی دھمکی کو انتہا پسندی، نفرت انگیزی ، تشدد اور منظم دہشت گردی پر اکسانے کے مترادف قرار دیا ہے۔

اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے پیر کو جدہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر اسرائیلی نسل کشی بین الاقوامی قانون، معاہدوں اور قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

بیان میں اسرائیل کے نسل پرستانہ بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ او آئی سی اس بیان کو دہشت گرد نسل پرستانہ نظریے کی توسیع کے طور پر دیکھتی ہے۔

بیان میں عالمی برادری سے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت، روزانہ قتل عام اور نسل کشی کی مذمت کرنے اور اسے روکنے کے لیے موثر اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔

Read Comments