رانی بازار میں دھی بھلے کی دکان کے مالک نے ملازم بچے کو تشدد کا نشانہ بناکر ابلتے ہوئے تیل کی کڑاہی پر پٹخ دیا، جس سے بچے کا جسم جھلس گیا۔
ڈیرہ غازی خان کی تحصیل جام پور کے رانی بازار میں مالک نے معمولی نوعیت پر دو لڑکوں کی لڑائی میں بچ بچاؤ کرواتے ہوئے ایک آصف نامی ملازم بچے کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اسے ابلتے تیل کی کڑاہی کے قریب پٹخ دیا۔
متاثرہ بچہ کئی روز اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد انتقال کرگیا۔
واقعہ کا مقدمہ متاثرہ بچے کے والد کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 324 کے تحت درج کیا گیا۔ تاہم بچے کی وفات کے بعد مقدمے میں قتل کی دفعہ بھی شامل کرلی گئی۔
دوسری جانب راجن پور پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
بچے کے والد نے ایف آئی آر میں منور عون اور سجاد حسین نام کے دو ملزمان کو نامزد کیا تھا۔
واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی تو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر بچے کو انصاف کی فراہمہ کے لئے اپیلیں کی جارہی ہیں۔
ایک صارف نے بچے کی ویڈیو کے ساتھ لکھا کہ واقعہ ایک دہی بھلے کے کچن میں پیش آیا جہاں دو ملازم بچے آپس میں لڑرہے تھے اور مالک نے طیش میں آکر ایک ہیلپر بچے پر پہلے لاتوں مکوں اور گھونسوں سے تشدد کیا اس کے بعد لاپرواہی سے بچے کو دھکا دیکر کڑ کڑاتے تیل کی کڑاہی پر لا پٹخا، اور تیل گرنے سے بچہ تڑپتا رہا۔
صارف نے یہ بھی بتایا کہ بچہ چار دن اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد خالق حقیقی سے جاملا۔
ایک اور صارف نے بتایا کہ واقعہ جام پور رانی بازار الجنت دہی بھلے والے کے کچن میں پیش آیا، جہاں مالک منور نے اپنے 14 سالہ ملازم آصف کو ابلتے ہوئے تیل پر پھینک دیا، اور 4 دن اسپتال علاج کے بعد آج زندگی کی بازی ہار گیا۔
صارف نے مطالبہ کیا ہے کہ مالک کو سخت سے سخت سزا دی جائے، تاکہ کسی اور غریب مزدور کے بچوں پر ایسا ظلم نہ ہو۔