راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وزیرداخلہ شیخ رشید احمد اور ان کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کی 9 مئی کے مقدمات میں 50 ہزار روپے مچلکے کے عوض عبوری ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کرلی ضمانت منظور کرلی۔
اسپیشل جج ملک اعجازآصف نے شیخ رشید احمد اورشیخ راشد شفیق کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی جبکہ شیخ رشید اورراشد شفیق عدالت میں پیش ہوئے۔
شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ شیخ رشید کا 9 مئی کے واقعات سے کوئی تعلق نہیں۔
وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ شیخ رشید کے خلاف 9 مئی کے حوالے سے کوئی شواہد بھی نہیں ہیں، انہیں محض سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
دوران سماعت پر اسپیشل جج اعجاز آصف نے شیخ رشید سے مکالمہ کرتے ہوئے استفسار کیا کہ شیخ صاحب کیا آپ کی صحت ٹھیک ہے، آپ آج کمزور نظر آرہے ہیں، جس پر شیخ رشید نے کہا کہ چلے کے دوران میرا وزن 31 کلو کم ہوا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ شیخ رشید کی عمر کا لحاظ رکھنا چاہیئے۔
آئی جی پنجاب نے ہائیکورٹ میں بیان دیا کہ شیخ رشید کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں تاہم پھر بھی جھوٹے مقدمات میں بے گناہ ملوث کردیا گیا ہے۔
عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر شیخ رشید اورراشد شفیق کی 50 ہزار روپے کے ذاتی مچلکوں کے عوض 18 نومبرتک منظور کرلی جبکہ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر دیا۔