سندھ ہائی کورٹ نے رپورٹ پیش نہ کرنے پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے کو جھاڑ پلا دی اور ریمارکس میں کہا کہ کیا آپ لوگوں نے وقت ضائع کرنےکی عادت بنا لی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے خلاف انکوائری کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس امجد ستہو نے کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران عدالت نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے کو جھاڑ پلا دی، اور ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا آپ لوگوں نے وقت ضائع کرنے کی عادت بنا لی ہے، جب آج کا نوٹس کیا تھا تو کوئی رپورٹ پیش کیوں نہیں کی جاسکی۔
عدالت نے ایف آئی اے حکام سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جس کے خلاف انکوائری ہے وہ عدالت آگئے اور آپ خالی ہاتھ آئے ہیں، کوئی ایسا ادارہ ہے جو عوام کو تنگ نہ کرتا ہو؟ جس کے خلاف انکوائری کی ہے اس کے خلاف کچھ نہ کچھ مواد تو جمع کیا ہوگا۔
عدالت کے استفسار پر ایف آئی اے افسر جواب دینے سے قاصر رہے۔ جس پر عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر ضرورانکوائری کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جائے۔
پاکستان پیٹرولیم کے وکیل نے استدعا کیا کہ ایف آئی اے کو ہدایت کریں کہ 3 کے بجائے ایک انکوائری کر لی جائے۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایسا حکم ہم نہیں دے سکتے۔ معاملہ تو ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔