کوئٹہ میں کانگو وائرس کا ایک اور مریض دم توڑ گیا، جس کے بعد اس وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 18 ہوگئی ہے جبکہ نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علی مردان خان ڈومکی نے بلوچستان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی۔
پیر کو بھی مریضوں کو شفا دینے والے ایک ڈاکٹر سیمت 3 مریض چل بسے جبکہ سول اپستال کے 4 وارڈز بھی سیل کردیے گئے ہیں، خطرناک صورتحال سے نمٹنے کے لئے حکومت نے ریڈ الرٹ جاری کردیا۔
اس سے قبل گزشتہ روز کانگو وائرس سے متاثرہ ایک ڈاکٹر کراچی کے نجی اسپتال میں انتقال کرگئے تھے۔
ڈاکٹر شکراللہ کوئٹہ سول اسپتال میں تعینات تھے، اور ان سمیت 7 افراد کو تشویشناک حالت میں ائیرایمبولینس کے ذریعے کراچی کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ تاہم ڈاکٹر شکراللہ دوران علاج انتقال کرگئے، انہیں 3 روز قبل ہی وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔
سول ہپستال کے میڈیسن وارڈ میں کانگو وائرس کے انکشاف کے بعد میڈیسن وارڈ، امراض گردہ وارڈ، میڈیسن ایمرجنسی اور خواتین کے امراض قلب وارڈ کو سیل کردیا گیا ہے۔
وائرس سے دس ڈاکٹرز متاثر ہوچکے ہیں۔ سول اسپتال کے طبی عملے کے 16 ارکان کانگو کا شکار ہوئے ہیں۔
ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ حکومتی اقدامات سے مطمئن نہیں ہیں، مصبیت آنے کے بعد اقدامات کئے جاتے ہیں۔
محکمہ صحت سندھ نے کانگو وائرس کے پیش نظر ایڈوائزری جاری کردی
دوسری جانب کوئٹہ کے سول اسپتال، شیخ زید اسپتال اور فاطمہ جناح اسپتال میں آئیسولیشن وارڈ قائم کردیے گئے ہیں۔
عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ بلا وجہ سول اپستال آنے سے گریز کریں اور صفائی کا اصول اپنائیں، حفاظتی ماسک کا استعمال کریں تاکہ وائرس کا شکار ہونے سے بچ سکیں۔
دوسری جانب نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کی زیر صدارت کانگو وائرس کی صورتحال سے متعلق اجلاس ہوا۔
نگراں وزیراعلیٰ نے بلوچستان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں اب تک کانگو وائرس کے 44 کیس رپورٹ ہوئے۔
اجلاس میں کوئٹہ میں 2 ہفتے کے لیے نجی مذبح خانوں پرپابندی عائد کر نے کا فیصلہ کیا گیا اور کہا گیا کہ تمام ڈویژنل کمشنرز ، ڈی ایچ اوز اور لائیو اسٹاک افسران صورتحال پر کڑی نظر رکھیں۔
نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان نے ہدایت کی محکمہ لائیو اسٹاک فوری طور پر صوبے بھر کی مویشی منڈیوں میں جراثیم کش اسپرے شروع کریں، تمام ڈویژنل کمشنرز، ڈی ایچ اوز اور لائیو اسٹاک افسران صورتحال پر کڑی نظر رکھیں، کوئٹہ میں 2 ہفتے تک انفرادی نجی مذبح خانوں پر پابندی ہوگی۔
علی مردان خان ڈومکی نے کہا کانگو وائرس سے متاثرہ محکمہ صحت کے 2 مزید ہیلتھ کیئر ورکرز کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے کراچی منتقل کیا جاررہا ہے ، اس حوالے سے سندھ حکومت سے رابطے میں ہیں، تمام متاثرین کا معیاری علاج حکومت کے اخراجات پر کیا جاررہا ہے ، حکومت بلوچستان ڈاکٹر شکراللہ جان شہید کے پسماندگان کو تمام مراعات فراہم کرے گی۔
اجلاس میں آر بی سی کے لیے درکار فنڈز کی فراہمی اور پبلک ہیلتھ لیبارٹریز کے کنٹریکٹ ملازمین کی توسیع کی بھی منظوری دے دی۔
محکمہ صحت نے بریفنگ میں بتایا کہ ابتدائی شواہد کے مطابق سول اسپتال میں ہرنائی سے تعلق رکھنے والے مریض سے وائرس پھیلا۔