عدالت نے اشتعال انگیز ٹویٹ کیس میں خدیجہ شاہ کی درخواست ضمانت پر ایف آئی اے سے ملزمہ کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
اشتعال انگیز ٹویٹ کیس میں گرفتار تحریک انصاف کی رہنما خدیجہ شاہ نے لاہور کی سیشن کورٹ میں درخواست ضمانت بعد از گرفتاری دائر کردی ہے۔
خدیجہ شاہ نے اپنی وکیل سمیرا کھوسہ ایڈووکیٹ کی وساطت سے ضمانت کی درخواست دائر کی، ایڈیشنل سیشن جج محمد نواز نے درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ خدیجہ شاہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، عدالت ایف آئی اے کے مقدمے میں ضمانت منظور کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے ایف آئی اے سے خدیجہ شاہ کا ریکارڈ طلب کرلیا اور درخواست پر سماعت 7 نومبر تک ملتوی کردی۔
خدیجہ شاہ کی 2 مقدمات میں ضمانتیں منظور کرنے کا تحریری فیصلہ جاری
واضح رہے کہ خدیجہ شاہ پر نو مئی کو اشتعال انگیز ٹویٹ کرنے کا الزام ہے، اور اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
3 نومبر کو خدیجہ شاہ کو اشتعال انگیز ٹویٹس کے مقدمے میں لاہور کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد نے ایف آئی اے کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت کی۔
خدیجہ شاہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم
ایف آئی اے نے خدیجہ شاہ کو جیل سے گرفتار کرکے عدالت پیش کیا اور خدیجہ شاہ کے 14 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے ایف آئی اے کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 9 مئی کو خدیجہ شاہ نے اشتعال انگیز ٹویٹ کیے، وہ ٹویٹ ابھی تک ری ٹویٹ ہورہے ہیں۔
امریکا نے خدیجہ شاہ کو قونصلر رسائی دینے کا مطالبہ کردیا
خدیجہ شاہ کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی مخالفت کے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ خدیجہ شاہ پانچ ماہ سے جیل میں ہیں، وہ کیا جیل سے ٹویٹ کررہی ہے۔
عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل کے بعد خدیجہ شاہ کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی اور خدیجہ شاہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔