ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ انسانی دماغ کے کچھ حصے ایسے ہیں جو غیر محسوس طریقے سے پہچان جاتے ہیں کہ کچھ تو غلط ہورہا ہے۔
جب کوئی چیز معمول سے مختلف ہو تو ہمیں فوراً احساس ہوجاتا ہے کہ کچھ غلط ہونے والا ہے۔
ہم مرتبہ نظرثانی شدہ سائنس جرنل ”JNeurosci“ میں شائع مطالعے کے مطابق نیو یارک یونیورسٹی کے نیورو سائنٹسٹس کی ایک ٹیم نے دماغ میں نیورونز کے ایک گروپ کا پتہ لگایا جو کسی آواز کو سننے پر تو متحرک نہیں ہوتے، لیکن جب سنائی دینے والی آواز غیرمتوقع ہو تو فوراً پیغام بھیجتے ہیں کہ کچھ غیر معمولی ہوا ہے۔
مطالعہ کے مرکزی مصنف اور یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈیوڈ شنائیڈر نے وضاحت کی کہ ’دنیا میں کیا ہو رہا ہے اس کا پتہ لگانے میں ہمارے دماغ قابل ذکر ہیں، لیکن وہ آپ کو یہ بتانے میں اور بھی بہتر ہیں کہ جو ہوا اس کی توقع تھی یا نہیں۔ ہم نے پایا کہ دماغ میں مخصوص نیورونز موجود ہیں جو آپ کو یہ نہیں بتاتے کہ کیا ہوا ہے، بلکہ اس کے بجائے آپ کو بتاتے ہیں کہ کیا غلط ہوا‘۔
سائنس دان امید کر رہے ہیں کہ یہ نئی معلومات بعض بیماریوں کے علاج اور آواز سے متعلق منفرد مہارت رکھنے والے افراد کے انتخاب میں قیمتی ثابت ہو سکتی ہیں۔
نیویارک یونیورسٹی کے سینٹر فار نیورل سائنس میں پوسٹ ڈاکٹریٹ فیلو اور مقالے کے سرکردہ مصنف نکولس آڈیٹ کا مشاہدہ ہے کہ ’اس طرح کے نیورونز بولنا سیکھنے یا موسیقی کا کوئی آلہ بجانے کے لیے بہت اہم ہو سکتے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ان دونوں طرز عمل میں بہت ساری آزمائشیں اور غلطیاں، اور غلطیوں سے بہت کچھ سیکھنا شامل ہے‘۔
دماغ جان بوجھ کر چیزیں کیوں بھولتا ہے؟ حیران کنانکشاف
خوف محسوس ہونے پر دماغ کس طرح کام کرتاہے؟
آئن اسٹائن کا دماغ مرنے کے بعد کس نے چوری کیا ؟ اور اب یہ کہاںہے؟
تحقیق میں ان چوہوں کا استعمال کیا گیا جنہیں مخصوص اوقات میں مخصوص آواز سننے کی تربیت دی گئی تھی۔
اس کے بعد محققین نے آواز کا حجم یا وقت تبدیل کیا تو دیکھا کہ کچھ منفرد نیورونز اس وقت تو روشن نہیں ہوتے جب آواز نارمل ہوتی ہے، لیکن اس وقت چمک اٹھتے ہیں جب آواز میں تبدیلی کی جاتی ہے۔
انہوں نے دیکھا کہ مختلف نیورونز مختلف اوقات میں روشن ہوتے ہیں۔
اس سے ظاہر ہوا کہ دماغ کے پاس پیغام رسانی کے بہت مخصوص طریقے ہیں خاص طور پر جب کچھ عجیب یا غیر معمولی ہوتا ہو۔