مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے معاشی مسائل کے حل اور جمہوری نظام کی مضبوطی کے لئے ملکی سیاسی قیادت سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے تحریک انصاف کے وفد کو بھی مدعو کرنے کی تجویز دی ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف آئندہ ہفتے سے سیاسی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز کریں گے، اگلے ہفتے نواز شریف مانسہرہ میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں جمہوری نظام کی مضبوطی اور معاشی مسائل کے حل کے لئے قائد ن لیگ نوازشریف نے ملکی سیاسی قیادت سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف انتخابی مہم شروع کرنے سے قبل سیاسی قیادت کو ظہرانے پر اکھٹا کریں گے اور وہ خود چند روز میں اس حوالے سے سیاسی رہنماؤں سے رابطے کریں گے۔
لیگی ذرائع نے بتایا کہ نوازشریف قابل اعتماد ساتھیوں سے قومی و سیاسی امور پر مشاورت کررہے ہیں، پارٹی کے سینیئر رہنماؤں نے نوازشریف کو تمام سیاسی قوتوں کو ساتھ بٹھانے اور تحریک انصاف کے وفد کو بھی مدعو کرنے کی تجویز دی ہے۔
ذرائع ن لیگ کے مطابق نوازشریف سیاسی قیادت کے ساتھ ملک کو درپیش چیلنجوں پر گفتگو کریں گے اور ان چیلنجز اور معاشی مسائل سے نمٹنے کی حکمت عملی مرتب کی جائے گی، جب کہ سیاسی جماعتوں کو ذاتی مخالفت یا سیاسی انتقام نہ لینے کے بیانیے سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی قائد نواز شریف کا دیگر سیاسی جماعتوں کے مرکزی قائدین سے ملاقاتوں کا شیڈول بھی طے کیا جا رہا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے اہم اجلاس میں نواز شریف کے ملک تمام صوبوں کے دوروں کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف 10 نومبر کے بعد ملک بھر میں دوروں کا سلسلہ شروع کریں گے جبکہ سیاسی سرگرمیوں کے حوالے نواز شریف پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے لیکن وہ الیکشن سے پہلے سرخرو ہوں گے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کے تقاضے کچھ اور ہیں، اگر کسی نے قوم کے پیسے لوٹے ہیں تو اس کا احتساب ہونا چاہیئے۔
غزہ میں اسرائیلی بمباری سے متعلق انہوں نے کہا کہ ہر مسلمان کا دل مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ دھڑکتا ہے۔
ملک میں دہشت گردی کے واقعات پر بات کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے سیکیورٹی فورسز پر حملوں کی مذمت بھی کی۔